امیت شاہ نے جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا، دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز اور پولیس کو خصوصی ہدایات دیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یقین ظاہر کیا ہے کہ “دہشت گردی سے پاک جموں و کشمیر” کو حاصل کرنے کا ہدف جلد ہی پورا ہو جائے گا۔ انہوں نے سیکیورٹی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ علاقے میں دہشت گردی کو مکمل طور پر روکا جائے۔ مرکزی علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزارت داخلہ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دہشت گردی کے خلاف “زیرو ٹالرنس” کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے، “ہم ریاست کو دہشت گردی سے پاک بنانے کے لیے کام کریں گے۔ ہم جموں و کشمیر کا ہدف حاصل کر لیں گے۔” ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ وزارت کے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ نے یقین دلایا کہ اس مہم کی حمایت کے لیے تمام ضروری وسائل مختص کیے جائیں گے۔ وزیر داخلہ نے مرکزی حکومت کے عزم کو اجاگر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ تمام سیکورٹی فورسز کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو ختم کرنے کا پختہ عزم ہے۔ انہوں نے اسمبلی اور لوک سبھا دونوں انتخابات میں مقامی لوگوں کی شاندار شرکت کو جمہوریت میں ان کے اعتماد کا ثبوت قرار دیا۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ حالیہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے بعد یونین ٹیریٹری میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے شاہ کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔ ستمبر اکتوبر میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں عمر عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس کی حکومت بنی تھی۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے علاوہ فوج، نیم فوجی دستوں، جموں و کشمیر انتظامیہ، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام نے میٹنگ میں شرکت کی۔ دریں اثنا، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی اور مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا، بشمول ریاست کی جلد بحالی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں منتخب حکومت کی شمولیت۔ 16 اکتوبر کو مرکزی زیر انتظام علاقے کے وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد عمر کی شاہ سے یہ دوسری ملاقات تھی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بات چیت “خوشگوار انداز میں” ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ بہتر ماحول میں کام کرنے کی امید کرتے ہیں تاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو فوائد مل سکیں۔ یہ ملاقات 30 منٹ تک جاری رہی۔ وزیر اعلیٰ نے بعد میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے وزیر داخلہ کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کی صورتحال اور گزشتہ دو ماہ میں ان کی حکومت کے تجربے کے بارے میں بتایا۔ عبداللہ نے کہا، “ہاں، میں نے وزیر داخلہ کے ساتھ ریاست کی جلد بحالی کا معاملہ اٹھایا تھا۔”