پربھنی تشدد اور بیڈ سرپنچ کے قتل کی عدالتی جانچ ہوگی: دیویندر فڑنویس
ناگپور مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ پربھنی تشدد اور بیڈ ضلع میں سرپنچ سنتوش دیش مکھ کے قتل کی عدالتی جانچ ہوگی۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ بیڈ میں افراتفری پھیلانے کے ذمہ داروں کو سیاسی وابستگی سے قطع نظر سزا دی جائے گی۔ فڈنویس نے کہا کہ انسپکٹر جنرل رینک کے افسر کی قیادت میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) پہلے ہی مسجوگ گاؤں کے سرپنچ دیشمکھ کے قتل کی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ تین سے چھ ماہ کے ٹائم فریم کے ساتھ جوڈیشل انکوائری بھی کی جائے گی۔ بیڈ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے تبادلے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس کی طرف سے کوتاہی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سومناتھ سوریاونشی کی موت کے معاملے میں عدالتی تحقیقات کے احکامات بھی دیے گئے ہیں۔ سوریاونشی کو آئین کی نقل کی بے حرمتی پر پربھنی میں تشدد کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی موت ہوگئی۔ 10 دسمبر کی شام کو پربھنی ریلوے اسٹیشن کے باہر باباصاحب امبیڈکر کے مجسمے کے پاس آئین کی نقل پر لگے شیشے کے ٹوٹنے کے بعد ایک زبردست احتجاج ہوا جو پرتشدد ہو گیا۔ فڑنویس نے کہا، “پربھنی تشدد کی عدالتی تحقیقات کر کے تمام شکوک و شبہات دور ہو جائیں گے۔ امبیڈکر کسی ذات تک محدود نہیں ہیں۔ وہ سب کا ہے۔” وزیر اعلیٰ نے دیشمکھ اور سوریاونشی کے خاندانوں کو 10،000 روپے کی مالی امداد کا بھی اعلان کیا۔