مرکز نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی یادگار کے لئے عمل شروع کیا، خاندان کو اختیارات دیئے
مرکزی حکومت نے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یادگار بنانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ممکنہ جگہوں کی تجاویز اس کے خاندان کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں، جن سے کہا گیا ہے کہ وہ تعمیراتی کام شروع کرنے کے لیے جگہ کا انتخاب کریں۔ ذرائع کے مطابق راج گھاٹ، راشٹریہ اسمرتی اسٹال یا کسان گھاٹ کے قریب تقریباً 1 سے 1.5 ایکڑ اراضی میموریل کے لیے تجویز کی گئی ہے۔ شہری ترقی کی وزارت کے افسران پہلے ہی ان علاقوں کا معائنہ کر چکے ہیں۔ ساتھ ہی منموہن سنگھ کے خاندان کو کچھ آپشن بھی دیے گئے ہیں۔ نئی پالیسی کے تحت یادگار کے لیے زمین صرف ایک ٹرسٹ کو الاٹ کی جا سکتی ہے۔ اس لیے پراجیکٹ شروع کرنے کے لیے ٹرسٹ کی تشکیل شرط ہے۔ ٹرسٹ کے قائم ہونے کے بعد، یہ زمین کی الاٹمنٹ کے لیے درخواست دے گا، اور تعمیر کے لیے سینٹرل پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (CPWD) کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ یہ یادگار جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور سنجے گاندھی کی آخری آرام گاہ راج گھاٹ کے قریب واقع ہوسکتی ہے۔ یہ اقدام سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی یادگار پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان لفظی جنگ میں مصروف ہونے کے چند دن بعد آیا ہے۔ کانگریس نے سابق وزیر اعظم کو ایک مخصوص جگہ پر جنازہ دینے کی پارٹی کی درخواست کو مسترد کرنے پر بی جے پی پر تنقید کی جہاں ایک یادگار تعمیر کی جاسکتی ہے۔ جواب میں بی جے پی نے اسے ‘سستی سیاست’ قرار دیا۔ 92 سالہ رہنما کا 26 دسمبر 2024 کو انتقال ہوگیا۔