قومی خبر

راہل گاندھی نے کہا- ملک کی آواز کو دبایا اور کچلا جا رہا ہے۔

کرناٹک میں اپوزیشن پارٹیوں کی ایک بڑی میٹنگ کے بعد کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ آج ایک بہت ہی نتیجہ خیز میٹنگ ہوئی جس میں کافی کام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی بی جے پی کے نظریہ کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی بھارت اور نریندر مودی کے درمیان ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ملک میں بے روزگاری پھیل رہی ہے۔ سارا پیسہ منتخب لوگوں کے ہاتھ میں جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ملک کی آواز کو دبایا اور کچلا جا رہا ہے۔ راہل نے کہا کہ ہماری لڑائی اس ملک کے لیے ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ این ڈی اے اور ہندوستان کے درمیان لڑائی ہے۔ نریندر مودی اور بھارت کے درمیان لڑائی ہے۔ ان کے نظریے اور ہندوستان کے درمیان لڑائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایک ایکشن پلان بنائیں گے اور مل کر اپنے نظریے کے بارے میں بات کریں گے اور ملک میں کیا کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی اپوزیشن اور بی جے پی کے درمیان نہیں ہے۔ ملک کی آواز کو کچلا جا رہا ہے، یہ لڑائی ملک کے لیے ہے، اس لیے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (INDIA) کا نام چنا گیا۔ اس سے پہلے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ تمام 26 پارٹیوں کے ساتھ مل کر ہم نے اس اتحاد کو انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (INDIA) کا نام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مہاراشٹر، ممبئی میں دوبارہ ملنے جا رہے ہیں۔ وہاں ہم رابطہ کاروں کے ناموں پر بات کریں گے اور ان کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ ممبئی اجلاس کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ کھرگے نے کہا کہ ہمارے اتحاد کو دیکھ کر مودی جی نے 30 پارٹیوں کی میٹنگ بلائی ہے۔ پہلے وہ اپنے اتحاد کی بات تک نہیں کرتے تھے، انہیں ایک پارٹی کے کئی ٹکڑے مل چکے ہیں اور اب مودی جی ان ٹکڑوں کو جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔