قومی خبر

تیجاشوی نے کیا حکومت کا دفاع، کہا- بی جے پی کی حکومت والے یوپی اور ہریانہ میں شراب کی سپلائی ہو رہی ہے

بہار میں جعلی شراب پینے سے تقریباً 58 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ بہار میں شراب پر پابندی کا قانون نافذ ہے۔ اس کے باوجود لوگ شراب نوشی کر رہے ہیں۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ حکومت کی ناکامی کی وجہ سے بہار میں شراب نوشی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اس سب کے درمیان بی جے پی نتیش کمار اور ان کی حکومت کے خلاف زبردست طریقے سے احتجاج کر رہی ہے۔ نتیش کمار اور ان کی حکومت کے خلاف بی جے پی کا احتجاج آج بھی جاری رہا۔ بی جے پی مسلسل نتیش کمار کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ بہار میں صدر راج لگانے کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ نتیش کمار صاف کہہ رہے ہیں کہ جو شراب پیے گا وہ مر جائے گا۔ شراب پینا درست نہیں اور کسی مذہب میں یہ نہیں لکھا کہ شراب پینی ہے۔ وہیں بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو بھی حکومت کا دفاع کر رہے ہیں۔ آج حکومت کا دفاع کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے بی جے پی کو ہی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر شراب اتر پردیش اور ہریانہ سے سپلائی کی جا رہی ہے۔ یہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ بیداری ہونی چاہیے، ہر والدین سمجھاتے ہیں کہ نشہ نہیں کرنا چاہیے۔ کارروائی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر سامان اتر پردیش اور ہریانہ سے بنایا جا رہا ہے۔ جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔ اس کے ساتھ ہی تیجسوی نے الزام لگایا کہ اپوزیشن لیڈر سمدھی کے گھر سے تقریباً 108 کارٹن شراب برآمد ہوئی ہے۔ نتیش کمار نے یہ بھی اعادہ کیا ہے کہ شراب کی وجہ سے ہونے والی موت پر کوئی معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے صاف صاف کہا کہ جس نے پیا وہ مر گیا۔ جو گڑبڑ کرے گا وہ مر جائے گا۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جعلی شراب پر کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ شراب پینا کسی بھی مذہب میں درست نہیں۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نے واضح طور پر کہا کہ ہم مہاتما گاندھی کے دکھائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں۔ دوسری ریاستوں میں بھی جعلی شراب پینے سے لوگ مر رہے ہیں۔ انہوں نے مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کی مثال بھی دی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی امتناع قانون کی تعریف کی ہے۔