راہل گاندھی گجرات کی انتخابی جنگ میں اتریں گے، 22 نومبر کو کانگریس کے لیے انتخابی مہم کریں گے، بی جے پی نے پوچھا تھا سوال؟
ملک کی دو ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کو لے کر جوش و خروش عروج پر ہے۔ تاہم ہماچل پردیش میں ہفتہ کو ووٹنگ کے بعد نتائج کا انتظار ہے۔ تو دوسری طرف گجرات میں انتخابی موسم میں آئے روز نئے نئے رنگ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان بڑی خبر یہ ہے کہ راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا چھوڑ کر 22 نومبر کو گجرات میں انتخابی مہم چلائیں گے۔ دراصل راہل گاندھی ان دنوں بھارت جوڑو یاترا میں مصروف ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ وہ ہماچل پردیش کی انتخابی مہم سے دور رہے۔ لیکن خبر یہ ہے کہ راہل گاندھی گجرات میں انتخابی مہم چلائیں گے اور وہ 22 نومبر کو اس کی شروعات کریں گے۔ راہل گاندھی کے علاوہ پرینکا گاندھی بھی انتخابی مہم چلائیں گی۔ بی جے پی نے جارحانہ انداز میں کانگریس پر حملہ کیا جب وہ ہماچل پردیش میں انتخابی مہم سے دور رہی۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس جانتی ہے کہ نتائج کیا ہوں گے اور اس نے شکست کے لیے نئے صدر ملکارجن کھرگے کو ذمہ دار ٹھہرایا، اس لیے راہول گاندھی انتخابی مہم کے لیے نہیں آرہے ہیں۔ تاہم اب جو خبریں آرہی ہیں ان کے مطابق راہل گاندھی 22 نومبر کو انتخابی جلسہ سے خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ خبر ہے کہ سونیا گاندھی 15 نومبر کے بعد گجرات جا کر انتخابی میٹنگ سے خطاب کر سکتی ہیں۔ کانگریس نے گجرات میں انتخابی مہم کے لیے میگا پلان تیار کیا ہے۔ اس میں 15 دنوں میں کل 25 ریلیاں نکالی جائیں گی۔ کانگریس کے مطابق سونیا گاندھی اور راہول گاندھی انتخابی مہم کے لیے پہنچیں گے۔ راہل گاندھی ان دنوں مہاراشٹر میں ہیں۔ وہ بھارت جوڑو یاترا کی قیادت کر رہے ہیں۔ معلومات کے مطابق، کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل، پرینکا گاندھی سمیت کئی بڑے لیڈر گجرات میں پارٹی کے لیے مہم چلائیں گے۔ گجرات میں اب تک اصل مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان رہا ہے۔ لیکن اس بار عام آدمی پارٹی کے آنے سے الیکشن دلچسپ ہو گیا ہے۔ گجرات میں دو مرحلوں میں انتخابات ہیں۔ پہلا مرحلہ یکم دسمبر کو جبکہ دوسرا مرحلہ 5 تاریخ کو ہے اور نتائج 8 دسمبر کو آئیں گے۔