سنجے راوت نے بی جے پی پر حملہ بولا، کہا- مہاراشٹر کا سیاسی ماحول کیچڑ بن گیا ہے۔
جیل سے باہر آنے کے بعد شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت بی جے پی اور ایکناتھ شندے پر شدید حملہ آور ہیں۔ ایک بار پھر انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر کی سیاست پوری طرح سے بگڑ چکی ہے۔ اپنے بیان میں سنجے راوت نے کہا کہ مہاراشٹر میں سیاسی ماحول کیچڑ والا ہو گیا ہے، جہاں بہت سے لوگ ایک دوسرے کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے نکل پڑے ہیں۔ دراصل، جیل سے باہر آنے کے بعد، سنجے راوت نے پارٹی کے ترجمان سامنا میں اپنا کالم ‘روکھٹھوک’ دوبارہ لکھنا شروع کر دیا ہے۔ اسی مضمون میں روکھٹھوک نے کہا کہ نفرت کے جذبات کے ساتھ رہنما اب اس صورتحال پر پہنچ چکے ہیں جہاں وہ نہیں چاہتے کہ ان کے مخالفین زندہ رہیں۔ مہاراشٹر کا سیاسی ماحول کیچڑ والا ہو گیا ہے، جہاں لوگ ایک دوسرے کو ہمیشہ کے لیے تباہ کرنے پر اتر آئے ہیں۔ سنجے راوت نے واضح طور پر کہا کہ مہاراشٹر کا سیاسی ماحول مکمل طور پر آلودہ ہو چکا ہے اور یہاں کے لوگ ایک دوسرے کو ختم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ مجھ سے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس کے اس تبصرہ کے بارے میں بھی پوچھا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سیاست میں تلخی ختم ہونی چاہیے۔ پھر میں نے جواب دیا کہ وہ سچ کہہ رہا ہے۔ اس پر میڈیا کہنے لگا کہ میں نے نرم رویہ اختیار کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جمہوریت اور آزادی اب باقی نہیں رہی، وہ صرف نام کی ہیں۔ سیاست زہر آلود ہو چکی ہے۔ انگریزوں کے دور میں بھی ایسا نہیں تھا۔ سنجے راوت نے الزام لگایا کہ دہلی کے موجودہ حکمران جو چاہتے ہیں سننا چاہتے ہیں۔ ایسا نہ کرنے والوں کو دشمن سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین، پاکستان دہلی کے دشمن نہیں ہیں لیکن سچ بولنے والوں کو دشمن سمجھا جاتا ہے اور ایسے سیاستدان ملک کا قد گھٹاتے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ جون میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی حکومت شیوسینا کے 40 ایم ایل ایز کے بغاوت کے بعد گر گئی تھی اور اس کے بعد باغی ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ بن گئے تھے۔ راوت نے اس پر کہا کہ ان میں سے کچھ (باغی) ضرور واپس آئیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ کچھ واپس آئیں گے۔