نانا پٹولے نے کہا – شیو سینا کی انگلی پکڑ کر پروان چڑھنے والی بی جے پی اب اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مہاراشٹر میں بی جے پی اسی شیوسینا کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کی انگلی پکڑ کر اس نے ریاست میں اپنی پارٹی کو پھیلایا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے اس پر بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور جمہوریت پر عمل نہیں کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس جیسی سرکاری ایجنسیوں کی مدد سے مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس معاملے پر مزید بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ مرکز میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا واحد مقصد کسی بھی طرح سے اقتدار پر قبضہ کرنا ہے۔ بی جے پی کو عام لوگوں اور ان کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ بی جے پی نے انہی پارٹیوں کو ختم کرنے کا کام کیا ہے جن کے ساتھ اس کی ترقی ہوئی ہے۔ بہوجن سماج پارٹی، لوک جن شکتی پارٹی اور مکیش ساہنی کی وی آئی پی پارٹی ایسی کئی مثالیں ہیں، جن کا بی جے پی نے صفایا کر دیا۔ پٹولے نے کہا کہ اروناچل پردیش، مدھیہ پردیش اور کرناٹک کے بعد اب مہاراشٹرا میں بھی مرکزی حکومت ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس کا استعمال مہواکاس اگھاڑی حکومت کو غیر مستحکم کرنے اور شیوسینا کو ختم کرنے کے لیے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ نانا پٹولے نے کہا کہ یہ ایک بڑا مذاق ہے کہ بی جے پی جس نے پی ڈی پی جیسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے اقتدار کا مزہ لیا وہ اب دوسری پارٹیوں سے ہندوتوا کا سرٹیفکیٹ مانگ رہی ہے۔ بی جے پی کا ہندوؤں اور ہندوتوا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ صرف اقتدار اور اقتدار سے حاصل ہونے والی خوشی چاہتے ہیں۔ بی جے پی نے بھگوان رام کے نام پر غریبوں سے پیسہ لیا لیکن پھر بھی حساب نہیں دیا۔ بھلے ہی بی جے پی کے منہ میں رام کا نام آجائے لیکن اقتدار کے تئیں ان کا شیطانی رویہ ایک بار پھر دیکھنے کو ملا ہے۔

