قومی خبر

مہاراشٹر کی سیاست میں سسپنس کا دور جاری، ادھو نے کہا – مجھے اقتدار کا لالچ نہیں، پارٹی چھوڑنے کو تیار

مہاراشٹر میں آج چوتھے دن بھی سیاسی ہلچل جاری ہے۔ مہاراشٹر کی سیاست میں آنے والے دنوں میں کیا ہونے والا ہے، اس پر قیاس آرائیوں کا دور دورہ ہے۔ سوال یہ ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت رہے گی یا چلے گی؟ بی جے پی کی خاموشی نے مہاراشٹر کی سیاست میں بھی سسپنس برقرار رکھا ہے۔ دوسری طرف ادھو ٹھاکرے شیوسینا کو متحد رکھنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے مسلسل کارکنوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ میں اقتدار کا لالچ نہیں استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔ انہوں نے بی جے پی پر دھوکہ دہی کا الزام بھی لگایا۔ کارپوریٹرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیوسینا کے کارکن ہمارے ساتھ ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ آج کانگریس-این سی پی ہماری حمایت کر رہی ہے، شرد پوار اور سونیا گاندھی نے ہمارا ساتھ دیا لیکن ہمارے ہی لوگوں نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ ہم نے ان لوگوں کو ٹکٹ دیے جو جیت نہیں سکے اور ہم نے ان کو جیتا۔ انہی لوگوں نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ انہوں نے صاف کہہ دیا کہ مجھے بدنام کرو، لیکن میرا خاندان اور ماتوشری مندر ہے، اسے بدنام نہ کرو۔ ٹھاکرے نے کہا کہ کچھ دن پہلے جب مجھے شک ہوا تو میں نے ایکناتھ شندے کو فون کیا اور کہا کہ شیوسینا کو آگے لے جانے کا فرض ادا کرو، ایسا کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ اس نے مجھے بتایا کہ این سی پی-کانگریس ہمیں ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ایم ایل اے چاہتے ہیں کہ ہم بی جے پی کے ساتھ چلیں۔ میں نے ان سے کہا کہ جو ایم ایل اے چاہتے ہیں انہیں میرے پاس لے آئیں۔ بی جے پی جس نے ہماری پارٹی، میرے خاندان کو بدنام کیا، وہی ہے جس کے ساتھ آپ جانے کی بات کر رہے ہیں۔ ایسا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اگر ایم ایل اے وہاں جانا چاہتے ہیں تو وہ سب جا سکتے ہیں۔ اگر کوئی جانا چاہتا ہے – چاہے وہ ایم ایل اے ہو یا کوئی اور – آکر ہمیں بتاؤ اور پھر جاؤ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں بیکار ہوں اور پارٹی چلانے کے قابل نہیں تو مجھے بتائیں۔ میں خود کو پارٹی سے دور کرنے کو تیار ہوں، آپ بتا سکتے ہیں۔ آپ نے اب تک میرا احترام کیا ہے کیونکہ بالا صاحب نے ایسا کہا تھا۔ اگر آپ کہتے ہیں کہ میں نااہل ہوں تو میں اس وقت پارٹی چھوڑنے کو تیار ہوں۔شیوسینا کا موقف آج کچھ جارحانہ نظر آیا۔ آدتیہ ٹھاکرے نے باغی ایم ایل اے سے جذباتی اپیل بھی کی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ جن کو ہم نے پالا، آج انہوں نے ہمیں دھوکہ دیا۔ مجموعی طور پر شرد پوار کی فعالیت اب کہیں نہ کہیں بڑھتی نظر آ رہی ہے۔ آج ماتوشری میں شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کے درمیان تقریباً 2 گھنٹے تک اہم اور بڑی میٹنگ ہوئی۔ اس ملاقات میں کن امور پر بات چیت ہوئی یہ تو معلوم نہیں لیکن کہیں نہ کہیں یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ آگے بڑھتے ہوئے حکمت عملی ضرور بنائی گئی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کے دیویندر فڑنویس کل اتحادیوں سے ملاقات کریں گے۔ اسی وقت، قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے مہاراشٹر کے ایڈوکیٹ جنرل کو 16 ایم ایل اے کے شیوسینا کے مطالبے پر غور کرنے کے لیے بلایا تھا۔ شیوسینا کے ایم ایل اے بھاسکر جادھو نے جمعہ کو پارٹی لیڈر سنجے راوت سے کہا کہ وہ باغی ایم ایل اے کو “چیلنج” کرنے کے بجائے ان سے بات کریں۔ چپلن کے ایم ایل اے جادھو نے نامہ نگاروں سے کہا، ’’باغیوں سے بات کریں، معلوم کریں کہ کیا ان کی شکایتیں درست ہیں۔ اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔” جادھو ان چند ایم ایل اے میں سے ایک ہیں جو شیوسینا کے سینئر لیڈر اور مہاراشٹر کے وزیر ایکناتھ شندے کی قیادت میں باغی ایم ایل اے کے کیمپ میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔