کسانوں کی زمین لوٹنے کی سازش ملک بھر میں ہو رہی ہے۔
لیٹہر | کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے آج الزام لگایا کہ کسانوں کی زمین کو لوٹنے کی سازش پورے ملک میں ہو رہی ہے۔ ٹکیت نے یہ الزام منگل کو نیترہاٹ کے توتوپانی میں مجوزہ فیلڈ فائرنگ رینج کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دو روزہ احتجاج کے آغاز کے موقع پر لگایا۔جبکہ یہ کہتے ہوئے کہ ملک بھر میں کسانوں کی زمین کو لوٹنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ملک بھر میں ایک بڑی تحریک چلائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ قبائلی معاشرے کے لوگ جس طرح اپنی زمین بچانے کے لیے گزشتہ 28 سالوں سے جدوجہد کر رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قبائلیوں کی اس جدوجہد میں مکمل تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ٹکیت نے کہا کہ اس وقت حکومت کسانوں کو مزدور بنانے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کسانوں کی زمینیں لوٹ کر وہاں بڑی بڑی صنعتیں لگائی جارہی ہیں اور اس طرح ایک طرف صنعتکاروں کو ترقی دی جارہی ہے تو دوسری طرف کسانوں کو مزدور بنایا جارہا ہے، حالت بہت خراب ہوچکی ہے۔ حکومت کسانوں کی فصلوں کی قیمت ادا کرنے کو تیار نہیں ہے۔ لیکن کسانوں کی زمین رات کے اندھیرے میں بھی مہنگے داموں خریدی اور بیچی جارہی ہے۔اس پروگرام کے مہمان خصوصی ایم ایل اے ونود سنگھ نے کہا کہ قبائلیوں کی زمینوں کو لوٹنے کے حکومت کے ارادے کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ دوسری طرف، یہ فوج کی چالوں کے لیے فیلڈ فائرنگ رینج کے قیام کی بات کرتا ہے۔

