قومی خبر

وزیراعلیٰ چنی کا پنجاب میں درج فہرست ذاتوں اور پسماندہ طبقات کو تحفہ، قرض معافی اسکیم شروع

مورنڈہ (پنجاب)۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے ہفتے کے روز قرض معافی کی اسکیم کا آغاز کیا، جس کے تحت درج فہرست ذاتوں اور پسماندہ طبقات کے لینڈ ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن سے لیے گئے 50,000 روپے تک کے قرضے معاف کیے جائیں گے۔ چنی نے کہا کہ وزراء اور ایم ایل اے خصوصی پروگراموں میں تمام مستفیدین کو قرض معافی کے سرٹیفکیٹ تقسیم کریں گے۔ یہاں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج پہلے مرحلے میں درج فہرست ذاتوں کے لیے 41.48 کروڑ روپے اور پسماندہ طبقات کے لیے 20.98 کروڑ روپے کے قرض معافی کے سرٹیفکیٹ حوالے کیے جا رہے ہیں۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے ضلع کے ایک سرکاری اسکول کا اچانک دورہ کیا اور مناسب دیکھ بھال، صفائی اور تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ کی تعریف کی۔ چنی نے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول وڈالہ بھٹ واڑ کا اچانک دورہ کیا۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے کلاسز میں جا کر طلباء سے بات چیت بھی کی۔ سرکاری پریس ریلیز کے مطابق چنی نے اس دوران بچوں سے کئی موضوعات پر سوالات کیے جن کے بچوں نے جوابات بھی دیے۔ وزیر اعلیٰ نے بچوں سے کہا کہ وہ اپنے اہداف کے حصول کے لیے سخت محنت کریں۔ انہوں نے مڈ ڈے میل کی تیاری میں معیارات کی تعمیل کا بھی معائنہ کیا اور وہ اس بارے میں مطمئن بھی تھے۔ انہوں نے ملازمین کی حاضری کا بھی جائزہ لیا۔ اہم بات یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے اسکولوں اور ریت کی غیر قانونی کانکنی کے مسائل پر چنی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ AAP لیڈر اور دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے یکم دسمبر کو ریاست کے دو اسکولوں کا اچانک دورہ کیا تھا اور ان کی حالت کو قابل رحم قرار دیا تھا۔ سسودیا نے الزام لگایا تھا کہ اسکول کے بیت الخلا بدبودار ہیں، کلاس روم موچی کے جالے سے ڈھکے ہوئے ہیں اور فرنیچر ٹوٹا ہوا ہے۔ اسی دوران مکرونہ کلاں میں نرسری سے پانچویں جماعت تک اسکول میں صرف ایک ٹیچر تھا جسے ماہانہ 6000 روپے تنخواہ ملتی ہے۔