قومی خبر

مرکزی حکومت نے بڑے کاروباریوں کے قرض معاف کیے، لیکن وائناڈ لینڈ سلائیڈ متاثرین کے نہیں: پرینکا گاندھی

وایناڈ کی ایم پی پرینکا گاندھی نے پہاڑی ضلع میں تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کے قرض معاف کرنے سے انکار کرنے پر نریندر مودی حکومت کی سخت تنقید کی۔ بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ نے وائناد میں میپڈی گرام پنچایت کے تحت دو گاؤں چورلمالا اور منڈکئی کو جزوی طور پر تباہ کردیا۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں، پرینکا گاندھی نے لینڈ سلائیڈ سے متاثرہ خاندانوں کے قرض معاف کرنے سے انکار کرنے پر مرکزی حکومت پر تنقید کی، اور اس فیصلے کو “حیران کن” قرار دیا۔ کانگریس ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا نے وائناڈ لینڈ سلائیڈ متاثرین کے لیے قرض معاف نہ کرنے پر مرکزی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ اسے بڑے کاروباروں کے لیے قرض معاف کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔ پارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں، پرینکا کیرالہ ہائی کورٹ میں مرکزی حکومت کے اس موقف کا جواب دے رہی تھیں کہ وہ وایناڈ لینڈ سلائیڈ متاثرین کے قرض معاف نہیں کر سکتی۔ وایناڈ سے کانگریس ایم پی پرینکا نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے اس مشاہدے سے پوری طرح متفق ہیں کہ مرکز نے ضرورت کے وقت متاثرین کو مایوس کیا ہے۔ اس سے پہلے، کیرالہ ہائی کورٹ نے بھی زمین کھسکنے والوں کے قرض معاف کرنے سے انکار کرنے پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ مشاہدہ ایک ایسے کیس پر غور کرتے ہوئے آیا جب اس نے از خود نوٹس لیا تھا۔ 30 جولائی 2024 کو وایناڈ کے منڈکئی اور چورلمالا علاقوں میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ میں کل 266 افراد ہلاک اور 32 لاپتہ ہوگئے تھے۔ مٹی کے تودے سے کل 630 افراد کو بچایا گیا تھا۔