آئینی ترمیمی بل جمہوریت کو کمزور کرنے کا ایک قدم ہے، حکومت کو دوبارہ غور کرنا چاہئے: مایاوتی
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے جمعرات کو 130ویں آئینی ترمیمی بل کو جمہوریت کو کمزور کرنے کا ایک قدم قرار دیا اور مرکزی حکومت سے اس پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی۔ مایاوتی نے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں کہا، “مرکزی حکومت کی طرف سے کل (بدھ) کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا 130 ویں آئینی ترمیمی بل ملک میں گزشتہ چند سالوں سے چل رہی سیاسی صورتحال میں واضح طور پر جمہوریت کو کمزور کرتا دکھائی دے رہا ہے اور عوام کو خوف ہے کہ حکمران جماعتیں اس کا زیادہ تر اپنے فائدے اور خود غرضی کے لیے غلط استعمال کریں گی۔ انہوں نے کہا، “لہذا، ہماری پارٹی اس بل سے بالکل متفق نہیں ہے۔ حکومت کو ملک کی جمہوریت اور آئین کے مفاد میں اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔” آئین (130ویں ترمیم) بل، 2025 سنگین جرائم کے الزام میں وزیر اعظم، وزراء اور وزرائے اعلیٰ کو عہدوں سے ہٹانے کا بندوبست کرتا ہے۔ اپوزیشن ارکان نے اس بل کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ مجوزہ قانون آئین اور وفاقیت کی روح کے منافی ہے۔

