سی ایم دھامی نے کہا، اب تک چار لاکھ سے زیادہ عقیدت مند یہاں آ چکے ہیں۔
اتراکھنڈ میں چار دھام یاترا جاری ہے۔ چار دھام (کیدارناتھ، بدری ناتھ، گنگوتری اور یمونوتری) کے دیدار کے لیے ملک بھر سے عقیدت مند اتراکھنڈ پہنچ رہے ہیں۔ چار دھام یاترا پر آنے والے عقیدت مندوں کا اتراکھنڈ میں بڑی تعداد میں خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ ملک میں جاری کشیدگی کے درمیان، ریاستی حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ لوگوں کو حفاظتی اقدامات کے بارے میں یقین دلایا جائے۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہفتہ کو کہا کہ پچھلے نو دنوں میں چار لاکھ سے زیادہ عقیدت مندوں نے چار دھاموں کا دورہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’ہر سال بڑی تعداد میں عقیدت مند چار دھام یاترا کے لیے دیو بھومی اتراکھنڈ پہنچتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا، “ہماری حکومت سفر کو ہموار، محفوظ اور اچھی طرح سے منظم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔” چار دھام یاترا 2025 باضابطہ طور پر 30 اپریل کو اکشے ترتیا کے دن گنگوتری اور یمونوتری دھام کے دروازے ویدک منتر اور رسومات کے درمیان کھولنے کے ساتھ شروع ہوئی۔ کیدارناتھ دھام کے دروازے 2 مئی کو کھولے گئے اور بدریناتھ کے دروازے 4 مئی کو مناسب رسومات کے ساتھ کھولے گئے۔ قبل ازیں منگل کو ایک اہلکار نے بتایا کہ کیدارناتھ یاترا کے لیے گھوڑوں اور خچروں کے استعمال پر 24 گھنٹے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انتظامیہ نے یہ قدم یہاں کچھ گھوڑوں اور خچروں کے مرنے کی اطلاع ملنے کے بعد اٹھایا۔ مویشی پالنے کے سکریٹری (اتراکھنڈ) بی وی آر سی سی پروشوتم نے کہا، “آٹھ گھوڑے اور خچر کل مر گئے، جبکہ چھ آج مر گئے۔ ہم اس کے پیچھے کی وجہ جاننا چاہتے تھے۔ مرکز کی ایک ٹیم بھی موت کی وجہ کی تحقیقات کے لیے کل آئے گی۔” مزید برآں، سی ایم دھامی نے 3 مئی کو کہا کہ کیدارناتھ مندر تک عقیدت مندوں کا محفوظ سفر ریاستی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت نے صحت کی خدمات میں توسیع اور ماہر ڈاکٹروں کی تعیناتی کے ساتھ عازمین حج کو فوری صحت کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ رودرپریاگ ضلع آفات کے نقطہ نظر سے بہت حساس ہے، اس لیے ضلع میں ایک الگ موبائل نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے۔ بابا کیدار کے درشن کے لیے کیدارناتھ جانے والے عقیدت مندوں کو اب مفت وائی فائی کی سہولت ملے گی۔ اس پر عقیدت مندوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔