راگھو چڈھا نے کہا کہ اگر پڑوسی پاکستان جیسا ہے تو اسے سزا دینا ہمارا فرض ہے۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا نے پاک بھارت فوجی تنازع کے درمیان بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہم دوست چن سکتے ہیں ہمسایہ نہیں، اگر ہمسایہ پاکستان جیسا ہے تو اسے سزا دینا ہمارا فرض ہے۔ آج بھارت نہ صرف پاکستان بلکہ دہشت گرد ذہنیت کے خلاف بھی لڑ رہا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ بھارت کی طرف سے کی گئی سرجیکل اسٹرائیک اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق قانونی کارروائی تھی۔ پاکستان جو کچھ کر رہا ہے وہ حالات کو انتہائی حساس بنا رہا ہے۔ پاکستان کو جواب مل رہا ہے۔ اگر پاکستان نے اسے بڑھایا تو اسے جواب دیا جائے گا۔ کشیدگی کم کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ دوسری جانب بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مصری نے پاکستانی فوج کے ترجمان کے ریمارکس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان جمہوری طرز عمل میں بڑے فرق کو اجاگر کیا۔ وکرم مصری کا یہ تبصرہ حالیہ فوجی واقعات کے بعد شدید تناؤ اور الفاظ کی جنگ کے درمیان آیا ہے۔ انہوں نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ “پاک فوج کے ترجمان کو اس بات پر بہت خوشی ہوتی ہے کہ ہندوستانی عوام مختلف معاملات پر ہندوستانی حکومت پر تنقید کریں۔” پاکستانی فوجی اسٹیبلشمنٹ پر جمہوری طرز حکمرانی کے اصولوں سے بھٹکنے کا الزام لگاتے ہوئے، سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ سویلین نگرانی اور اظہار رائے کی آزادی کو ہندوستان اور بڑے پیمانے پر جمہوریت کے لیے بنیادی سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ پاکستان کے لیے حیران کن ہو سکتا ہے کہ شہری اپنی ہی حکومت پر تنقید کرتے ہیں – یہ ایک کھلی اور کام کرنے والی جمہوریت کی پہچان ہے۔ یہ دوبارہ حیران کن نہیں ہونا چاہیے کہ پاکستان اس سے ناواقف ہے۔”