بی جے پی نے وزیر انل وج کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا، تین دن میں جواب مانگا
بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاستی پارٹی کے صدر اور وزیر اعلیٰ کے خلاف عوامی تبصرے کے لیے ہریانہ کے کابینہ وزیر انل وج کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ ہریانہ بی جے پی کے صدر موہن لال بدولی کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وج کے بیانات ایسے وقت میں عوام کے سامنے دیے گئے جب پارٹی پڑوسی ریاست میں انتخابی مہم میں سرگرم تھی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وج کے بیانات سے پارٹی کی شبیہ اور اتحاد کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ پارٹی نے اس طرح کے تبصروں کو ناقابل قبول قرار دیا ہے اور وج سے تین دن کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ پچھلے مہینے، وِج نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ موہن لال بدولی کو پارٹی کے “تقدس” کو برقرار رکھنے کے لیے ریاستی بی جے پی سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے جب تک کہ وہ بے قصور ثابت نہ ہو جائیں۔ ان کا یہ بیان بدولی اجتماعی عصمت دری کیس میں مقدمہ درج ہونے کے بعد آیا ہے۔ بدولی اور گلوکار راکی متل کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جب ایک خاتون نے الزام لگایا تھا کہ ہماچل پردیش کے کسولی کے ایک ہوٹل میں اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی۔ پولیس نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ 31 جنوری کو امبالہ میں خطاب کرتے ہوئے، وج نے ان لوگوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا جنہوں نے انتخابات میں مبینہ طور پر ان کے خلاف کام کیا تھا۔ انہوں نے کہا، “میں نے ان لوگوں کے خلاف تحریری شکایت درج کروائی تھی جنہوں نے مجھے ہرانے کی کوشش کی، خواہ وہ افسران ہوں، ملازمین ہوں یا چھوٹے لیڈر۔ 100 دن گزر گئے، آج تک نہ تو مجھ سے اس بارے میں پوچھا گیا اور نہ ہی کوئی کارروائی ہوئی، مجھے شبہ ہے کہ مجھے ہرانے کی اس سازش کے پیچھے کوئی بڑا ہاتھ تھا۔” سی ایم سینی پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے، وج نے کہا، “وزیر اعلی بننے کے بعد سے، وہ مسلسل ‘اودنکھاٹولا’ کر رہے ہیں… انہیں نیچے آکر عوام کو دیکھنا چاہیے۔ یہ صرف میری آواز نہیں ہے، یہ تمام ایم ایل ایز اور وزراء کی آواز ہے۔” 31 جنوری کو امبالہ میں خطاب کرتے ہوئے، وج نے ان لوگوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا جنہوں نے انتخابات میں مبینہ طور پر ان کے خلاف کام کیا تھا۔ انہوں نے کہا، “میں نے ان لوگوں کے خلاف تحریری شکایت درج کروائی تھی جنہوں نے مجھے ہرانے کی کوشش کی، خواہ وہ افسران ہوں، ملازمین ہوں یا چھوٹے لیڈر۔ 100 دن گزر گئے، آج تک نہ تو مجھ سے اس بارے میں پوچھا گیا اور نہ ہی کوئی کارروائی ہوئی، مجھے شبہ ہے کہ مجھے ہرانے کی اس سازش کے پیچھے کوئی بڑا ہاتھ تھا۔” سی ایم سینی پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے، وج نے کہا، “وزیر اعلی بننے کے بعد سے، وہ مسلسل ‘اودنکھاٹولا’ کر رہے ہیں… انہیں نیچے آکر عوام کو دیکھنا چاہیے۔ یہ صرف میری آواز نہیں ہے، یہ تمام ایم ایل ایز اور وزراء کی آواز ہے۔”