قومی خبر

بہار: پرشانت کشور کی پارٹی کو بڑا جھٹکا، جن سورج کی کور کمیٹی سے دو سابق ممبران پارلیمنٹ کا استعفیٰ

بہار میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے پرشانت کشور کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے، سابق ممبران پارلیمنٹ دیویندر پرساد یادو اور مناجیر حسن نے جن سورج کی 125 رکنی کور کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ معلومات کے مطابق دونوں لیڈروں نے کشور کے کام کرنے کے انداز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کور کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن ابھی تک پارٹی نہیں چھوڑی ہے۔ 2 اکتوبر کو سیاسی حکمت عملی سے کارکن بنے پرشانت کشور نے اپنی سیاسی پارٹی جن سورج پارٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ یہ ایک بہت انتظار شدہ اقدام ہے جس کے ذریعے وہ بہار کی سیاست میں طوفان کھڑا کرنے کی امید کر رہے ہیں۔ کشور نے مدھوبنی میں پیدا ہونے والے انڈین فارن سروس کے سابق افسر منوج بھارتی کو پارٹی کا ورکنگ صدر مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اگلے سال مارچ تک اس عہدے پر رہیں گے، جب تنظیمی انتخابات ہوں گے۔ کشور نے بہار میں 3,000 کلومیٹر طویل پدا یاترا (پیدل مارچ) مکمل کرنے کے دو سال بعد باضابطہ طور پر اپنی سیاسی پارٹی کا آغاز کیا۔ یہ یاترا چمپارن سے شروع ہوئی، جہاں مہاتما گاندھی نے ملک کا پہلا ستیہ گرہ شروع کیا تھا، جو ریاست کے طویل المدتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے “نئے سیاسی متبادل” کے لیے شہریوں کو منظم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ کشور نے اعلان کیا کہ پارٹی کے نشان میں مہاتما گاندھی اور باباصاحب امبیڈکر کی تصویریں ہوں گی، جو اس کی نظریاتی بنیاد کی علامت ہیں۔