بی جے پی نے سب کی حکومتیں گرادی ہیں: سنجے سنگھ
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور مرکزی وزیر جگت پرکاش نڈا کے درمیان راجیہ سبھا میں لفظی جنگ چھڑ گئی جب بعد میں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حزب اختلاف کی حکمرانی والی ریاستوں میں حکومتیں گرانے کا الزام لگایا۔ راجیہ سبھا میں ‘آئین ہند کے شاندار سفر کے 75 سال’ پر بحث کے دوران سنگھ نے کہا کہ وہ دلتوں کو مندروں میں جانے کی اجازت نہیں دیتے۔ ان کی ذہنیت واضح ہے جب ایودھیا مندر کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، ہمارے پی ایم، یوپی کے سی ایم اور گورنر موجود تھے لیکن اس وقت کے صدر رام ناتھ کووند کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ صدر دروپدی مرمو کو مندر کے افتتاح کے لیے مدعو نہیں کیا گیا کیونکہ وہ دلت اور قبائلی برادری سے تعلق رکھتی ہیں۔ آر ایس ایس کا کوئی سربراہ دلت یا قبائلی برادری سے کیوں نہیں آیا؟ انہیں اس کا جواب دینا چاہیے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ ملک بھر میں وہ ہارس ٹریڈنگ اور ہیرا پھیری کے ذریعے حکومتیں گراتے ہیں۔ یہ ملک مودی یا امیت شاہ کے حکم کے مطابق نہیں بابا صاحب کے آئین کے مطابق چلے گا۔ ٹریژری بنچ سے کسی نے جیل کے بارے میں کچھ کہا۔ اس پر سنجے سنگھ نے کہا کہ یہ دھمکیاں نہ دیں۔ جس دن اقتدار میں تبدیلی آئی ایک آدمی بھی باہر نہیں رہے گا۔ مجھے صرف تین گھنٹے کے لیے ED-CBI دیں اور میں سب کو جیل بھیج دوں گا۔ سنگھ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے، نڈا نے کہا کہ سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ ہم (بی جے پی) نے حکومتیں گرادی ہیں۔ ہم مدھیہ پردیش میں پانچویں بار منتخب ہوئے ہیں۔ ہم نے مسلسل دوسری بار اتر پردیش میں حکومت بنائی۔ آپ نے مہاراشٹر کی بات کی۔ مہاراشٹر میں ہمیں زبردست جیت ملی۔ ہم عوام کے آشیرواد سے ہیٹ ٹرک بنا رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب ہم دہلی میں بھی (اقتدار میں) آئیں گے۔ نڈا کا یہ تبصرہ اہم ہے کیونکہ بی جے پی مرکزی زیر انتظام علاقے میں اے اے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا چاہتی ہے۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی نے 70 میں سے 62 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔