قومی خبر

کانگریس کے شیر نظریات کی جنگ لڑ رہے ہیں: راہول گاندھی

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ووٹنگ سے پہلے انتخابی مہم کے آخری دن آج نوح میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران راہول گاندھی نے کہا کہ ہم نے کشمیر سے کنیا کماری تک مارچ کیا اور جہاں بھی بی جے پی نے ‘نفرت کا بازار’ کھولا، ہم نے ‘محبت کی دکان’ کھولی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب ہم محبت اور اتحاد کی بات کرتے ہیں تو وہ نفرت پھیلاتے ہیں اور ملک کو توڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ راہل نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس آئین کو تباہ کررہے ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ کانگریس نظریاتی جنگ لڑ رہی ہے۔ ایک طرف آئین کو تباہ کرنے کا نظریہ ہے، دوسری طرف آئین کا نظریہ ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ میں امریکہ میں ہریانہ کے کچھ نوجوانوں سے ملا، وہ اپنے مسائل مجھ سے شیئر کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ امریکہ اس لیے آئے ہیں کہ ہمیں ہریانہ میں نوکریاں نہیں مل سکیں۔ ہریانہ میں بے روزگاری اور مہنگائی ہے اور ہمیں نوکریاں نہیں مل رہی ہیں۔ وہ 50 لاکھ کا قرض لے کر امریکہ آیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت نے ہریانہ کو برباد کردیا ہے۔ پی ایم مودی اپنی تقریروں میں یہ وضاحت نہیں کر سکتے کہ انہوں نے کس طرح ہریانہ کو بے روزگاری کی فہرست میں سب سے اوپر لایا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پی ایم مودی ‘ارب پتیوں’ کی حکومت چلاتے ہیں۔ اس نے 20-25 لوگوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرض معاف کر دیے ہیں۔ پی ایم مودی نے ہریانہ کے کسانوں، مزدوروں اور غریبوں کا کتنا قرض معاف کیا؟ انہوں نے کہا کہ ہم بے روزگاری اور مہنگائی کا ہریانہ نہیں چاہتے۔ ہم ترقی کا ہریانہ چاہتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *