سی ایم سدارامیا کی مشکلات کم نہیں ہو رہیں، اب ثبوت تباہ کرنے کا الزام
کرناٹک اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (MUDA) کے ‘گھپلے’ پر جاری تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ تنازعہ کی وجہ سے چیف منسٹر سدارامیا کے لئے چیلنجز بڑھتے جارہے ہیں۔ سدارامیا کے خلاف ایک تازہ شکایت درج کی گئی ہے، جس میں MUDA میں ان کی مبینہ بے ضابطگیوں کی بڑھتی ہوئی تحقیقات کو شامل کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر پر اب اسکینڈل سے متعلق شواہد کو تباہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، جس سے ان کی انتظامیہ میں احتساب اور شفافیت کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، مبینہ موڈا گھوٹالے میں اہم شکایت کنندہ، سماجی کارکن سنیہموئی کرشنا، جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے گواہی دینے اور تحقیقات سے متعلق ریکارڈ جمع کرانے کے لیے پیش ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہ کرشنا کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے خلاف شروع کی گئی تحقیقات میں مدد کے لیے ای ڈی کے بنگلورو زونل دفتر میں بلایا گیا تھا۔ ای ڈی نے 30 ستمبر کو سدارامیا کی اہلیہ پاروتی بی کو 14 سلاٹوں کے الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے الزامات پر ایف آئی آر کے برابر ایک انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ (ECIR) داخل کی۔ 27 ستمبر کو لوک آیکت پولیس نے کرشنا، صدر، ان کی بیوی اور دیگر کے خلاف ان کی شکایت پر شکایت درج کی۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا، جو میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (MUDA) پلاٹ الاٹمنٹ معاملے میں لوک آیکت اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) کی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں، نے بدھ کو مہاتما گاندھی کا حوالہ دیا اور کہا کہ “ضمیر کی عدالت”، تمام عدالتوں سے بالاتر ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا نے یہ بھی کہا کہ گاندھی جی کی زندگی اور خیالات نے انہیں اپنی “موجودہ جدوجہد” میں ہمت، طاقت اور امید دی ہے۔ انہوں نے بالواسطہ طور پر متعلقہ ایجنسیوں کی جانب سے MUDA کیس کی تحقیقات کا اشارہ دیا جس میں ان کی اہلیہ کو 14 پلاٹ الاٹ کیے گئے تھے۔ اس معاملے میں اپوزیشن ان سے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

