بنگال میں ہنگامے کے درمیان ممتا بنرجی نے کہا، بی جے پی جھوٹی پارٹی ہے، عصمت دری کا شکار ہماری بہن ہے
بنگال میں آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کی گئی خاتون ڈاکٹر کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج جاری ہے۔ آج ممتا حکومت کے خلاف بی جے پی کارکنوں کا شور و غوغا جاری ہے۔ اس سب کے درمیان مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی اپنا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگلے ہفتے اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے اور 10 دن کے اندر بل پاس کریں گے تاکہ ریپ کے مجرموں کو سزائے موت دی جائے۔ ہم یہ بل گورنر کو بھیجیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ممتا نے کہا کہ اگر اسے پاس نہیں کیا گیا تو ہم راج بھون کے باہر دھرنا دیں گے۔ یہ بل پاس ہونا چاہیے اور وہ اس بار احتساب سے نہیں بچ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے بلائے گئے بند کا مقصد بنگال کو بدنام کرنا ہے، یہ آر جی کار اسپتال ریپ-قتل کیس کی تحقیقات کو پٹری سے اتارنے کی سازش ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ریاستی حکومت کے پاس طاقت ہوتی تو ہم ڈاکٹر کے قتل کے ملزم کو سات دن کے اندر پھانسی پر لٹکا دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈاکٹر ریپ قتل کیس کے مجرموں کو سزائے موت دلانے کے لیے تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی جھوٹی پارٹی ہے اور ہم نے طلبہ کی سیاست بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر جی کار ریپ کا شکار ہماری بہن ہے اور آج کا دن ان کے لیے وقف ہے۔ ساتھ ہی ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ ہم بی جے پی کی طرف سے بلائے گئے 12 گھنٹے کے ‘بنگال بند’ کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق ایک وقتی قانون مرکز کی طرف سے اگلے 3-4 مہینوں میں پاس نہیں کیا گیا تو ترنمول کانگریس دہلی میں ایک بڑا احتجاج شروع کرے گی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرف سے ریاستی سیکرٹریٹ کی طرف مارچ کے دوران مظاہرین کے خلاف پولیس کی کارروائی کے خلاف احتجاج کے لیے بدھ کو مغربی بنگال کے کئی حصوں میں 12 گھنٹے کے بند کی وجہ سے زندگی متاثر ہوئی۔ صبح سے ریاست میں کئی مقامات پر ریل اور سڑکوں کی بندش کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ خدمات متاثر ہوئیں، جس سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ دارالحکومت کولکتہ میں سڑکوں پر کم سرگرمی ہے۔ سڑکوں پر بہت کم بسیں، آٹو رکشا اور ٹیکسیاں نظر آتی ہیں۔ پرائیویٹ گاڑیوں کی تعداد بھی کم ہے۔ تاہم بازار اور دکانیں پہلے کی طرح کھلی ہیں۔ اسکول اور کالج کھلے ہیں لیکن زیادہ تر نجی دفاتر میں ملازمین کی حاضری بہت کم ہے کیونکہ انہیں گھر سے کام کرنے کو کہا گیا ہے۔ سرکاری دفاتر میں حاضری پہلے کی طرح معمول کے مطابق ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی نے الزام لگایا کہ شمالی 24 پرگنہ ضلع کے بھٹپارہ میں اس کے دو کارکنوں کو گولی مار دی گئی۔ مرکزی وزیر اور مغربی بنگال بی جے پی کے صدر سکانت مجمدار نے کہا کہ کولکتہ ہائی کورٹ نے ہمیں سات روزہ ہڑتال کرنے کی اجازت دی ہے۔ ہم اسے کل سے شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ یہاں جمہوریت نہیں ہے، پولیس فائرنگ نہیں روک سکتی، وہ صرف بی جے پی کے احتجاج کو روک سکتی ہے۔ پولیس بی جے پی لیڈروں کو گرفتار کر سکتی ہے، لیکن ملزم کو نہیں۔