قومی خبر

‘تلنگانہ میں اصل مقابلہ بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان’، امت شاہ نے کہا – ہمارا وزیر اعلیٰ پسماندہ طبقہ سے ہوگا

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ اگر تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) برسراقتدار آتی ہے تو اس کا وزیر اعلیٰ پسماندہ طبقہ سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت وعدے کیے ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ وزیراعلیٰ کو پسماندہ طبقے سے بنایا جائے گا۔ ہم مسلم ریزرویشن ختم کریں گے اور ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو ریزرویشن دیں گے۔ ہم نے ماڈیگا کمیونٹی کو عمودی ریزرویشن کا بھی وعدہ کیا ہے۔ ہم نے ریاست کی غریب خواتین کو ایک سال میں چار مفت گیس سلنڈر فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ ہم کمیٹی بنائیں گے اور کرپشن کے ذمہ داروں کو سزا دیں گے۔ امیت شاہ نے کہا کہ ریاست میں اصل مقابلہ بی جے پی اور برسراقتدار بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے درمیان ہونے والا ہے، جبکہ کانگریس کا کہیں پتہ نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر بی جے پی آئندہ اسمبلی انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ ریاست میں مسلم ریزرویشن کو منسوخ کرکے اسے او بی سی اور قبائلی برادریوں میں تقسیم کردے گی۔ سب سے پہلے حکمراں ٹی آر ایس یعنی بی آر ایس کو نشانہ بناتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کو 20 فیصد ووٹ مل رہے ہیں کیونکہ کے سی آر کی پارٹی کا ریاست میں کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ ریاست میں ووٹنگ 30 نومبر کو ہوگی اور مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور میزورم کے نتائج کے ساتھ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو مقرر ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر ہزاروں کروڑ روپے کا گھوٹالہ چلانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کے سی آر سمجھتے ہیں کہ کچھ نہیں ہوگا لیکن جب تلنگانہ میں بی جے پی کی حکومت آئے گی تو تحقیقات کی جائیں گی اور بدعنوانوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے تلنگانہ ریاست کو تباہ کردیا ہے۔ کے سی آر پچھلے 9 سالوں میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس نے صرف ایک ہی چیز کا انتظام کیا ہے وہ ہے کرپشن!