قومی خبر

سنجے راوت نے نشی کانت دوبے کے الزامات پر کہا کہ ان کے حوصلے پست کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مہوا موئترا کے خلاف لوک سبھا کے رکن نشیکانت دوبے کے “کیش فار استفسار” کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے لیڈر سنجے راوت نے پیر کو کہا کہ یہ ترنمول کانگریس لیڈر کے حوصلے پست کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اڈانی سمیت کسی بھی صنعتکار پر سوال اٹھانا برداشت نہیں کرتی، اسی لیے وہ ایسے الزامات لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہوا موئترا ٹی ایم سی کی مشہور لیڈر ہیں اور وہ (بی جے پی) ان کا حوصلہ پست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ راوت نے کہا کہ جب اڈانی گروپ یا کسی صنعت کار کے بارے میں سوال پوچھا جاتا ہے تو بی جے پی کے پیٹ میں بہت درد ہوتا ہے اور پھر وہ بے بنیاد الزامات لگانے لگتے ہیں۔ مہوا موئترا ٹی ایم سی کی بہت جنگجو لیڈر ہیں، ان کا نام پورے ملک میں مشہور ہے۔ یہ ان کی حوصلہ شکنی کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں انہیں جانتا ہوں کہ وہ ایسے الزامات سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔ یہ لوگ سب کو بدنام کرتے ہیں، سب پر الزام لگاتے ہیں۔ براہ کرم پی ایم کیئر فنڈ کے بارے میں جواب دیں۔ راہول گاندھی نے آپ سے پیسوں کے لین دین کے بارے میں 10 سوالات پوچھے تھے، براہ کرم ان کا جواب دیں۔ آپ 2024 میں اقتدار میں نہیں آ رہے، انڈیا اتحاد آنے والا ہے۔ اتوار کو، دوبے نے موئترا پر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے تاجر درشن ہیرانندنی سے “رشوت لینے” کا الزام لگایا اور لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا پر زور دیا کہ وہ اپنے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک “تفتیش کمیٹی” قائم کریں۔ اس حوالے سے سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ اس پورے معاملے پر مرکزی وزیر گریراج سنگھ نے کہا، “نشیکانت دوبے ایک قابل احترام رکن پارلیمنٹ ہیں، وہ حقائق کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پارلیمنٹ میں ان کی ساکھ ہے، اگر انہوں نے خط لکھا ہے تو ان کی ساکھ سے انکار نہیں کیا جا سکتا”۔ مرکزی وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ آج پارلیمنٹ میں بحث کا دن نہیں ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ ملک کے چوتھے ستون کو ان چیزوں پر نظر رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں پہلی بار پارلیمنٹ گیا تھا تو اٹل جی نے مجھ سے کہا تھا کہ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ جب ہم یہاں آکر اپنے لوگوں کی بات کریں گے تو ہم کسی کا پیادہ نہ بنیں۔