قومی خبر

آپ پارٹی ایم پی کے سیاسی میدان میں اپنی مہارت دکھانے نکلی، گزشتہ انتخابات میں اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی۔

مدھیہ پردیش کی سیاست میں دو اہم پارٹیوں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ نظر آرہا ہے۔ لیکن آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے مدھیہ پردیش میں تیسرے سیاسی محاذ کی سخت ضرورت ہے۔ ایسے میں AAP پارٹی اس خلا کو پر کر رہی ہے۔ تاہم، ان اسمبلی انتخابات میں AAP کا میدان میں اترنا بی جے پی اور کانگریس کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ لیکن AAP پارٹی پوری تیاری کے ساتھ انتخابی جنگ میں اترنے کے لیے پرجوش ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ عام آدمی پارٹی ریاست کی تمام 230 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی تمام جماعتوں نے کمر کس لی ہے۔ ایسے میں AAP پارٹی مدھیہ پردیش میں اپنی مضبوط موجودگی قائم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتی۔ AAP کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے ریاست میں پارٹی کی شاندار کارکردگی کی قیادت کی ہے۔ جس طرح سی ایم شیوراج خود کو ریاست کے لوگوں کا ‘چاچا’ کہتے ہیں۔ اسی خطوط پر اب دہلی کے وزیر اعلیٰ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آپ پارٹی کو اپنا آشیرواد دیں۔ تاہم، 2018 کے انتخابات میں ہی AAP پارٹی نے ریاست کی سیاست میں اپنی موجودگی درج کرائی تھی۔ لیکن اس دوران آپ کا کوئی بھی امیدوار اپنی جمع پونجی بچانے میں کامیاب نہیں ہوا۔ ایسے میں ان پانچ سالوں میں پارٹی نے صرف تنظیم کو مضبوط کرنے پر توجہ دی۔ عام آدمی پارٹی نے مارچ کے مہینے سے ہی اپنی انتخابی مہم شروع کر دی تھی۔ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سی ایم کیجریوال نے کہا تھا کہ اگر ریاست میں آپ کی حکومت بنتی ہے تو مفت بجلی، تعلیم اور صحت کے ساتھ ساتھ دہلی کے ماڈل کو بھی ریاست میں لاگو کیا جائے گا۔ ایسے میں دہلی اور پنجاب جیتنے کے بعد AAP پارٹی دوسری ریاستوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس تناظر میں AAP پارٹی مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں پچھلے انتخابات کے مقابلے بہتر پوزیشن حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ دو مرحلوں میں 7 اور 17 نومبر کو ہونی ہے۔ نتیجہ 3 دسمبر کو جاری کیا جائے گا۔ تاہم، انڈیا الائنس کے وجود میں آنے کے بعد، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا AAP اور کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم ہوگی یا نہیں۔ لیکن اس بار AAP پارٹی پوری طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں ہے۔