جمہوریت کی روح کے خلاف، اے اے پی نے سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا سے معطل کیے جانے کے بعد کہا
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم پی سنجے سنگھ کو پیر کو راجیہ سبھا سے معطل کر دیا گیا، ان کی پارٹی کے ساتھی راگھو چڈھا نے کہا کہ معطلی “جمہوریت کی روح کے خلاف” ہے۔ سنجے سنگھ کو مانسون سیشن کی بقیہ مدت کے لیے بار بار چیئرمین راجیہ سبھا کی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے پر معطل کر دیا گیا تھا۔ قائد ایوان پیوش گوئل نے انہیں معطل کرنے کی تحریک پیش کی جسے صوتی ووٹ سے قبول کرلیا گیا۔ معطلی کے بعد سنگھ پارلیمنٹ احاطے میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے پاس دھرنے پر بیٹھ گئے۔ معطل ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم منی پور میں ہوئے تشدد کا جواب ایوان میں آ کر کیوں نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارگل کے ایک جنگجو کی بیوی کو برہنہ کرایا گیا۔ ہندوستان کے 140 کروڑ لوگوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ لیکن وزیراعظم ایوان میں آکر جواب دینے کو تیار نہیں۔ AAP ایم پی راگھو چڈھا نے کہا کہ ‘یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے’ کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے سنجے سنگھ کو معطل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے، یہ جمہوریت کی روح کے خلاف ہے۔ AAP کے راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، “چیئرمین کو ممبران پارلیمنٹ سے بات کرنی چاہئے اور صحت مند بحث کرنی چاہئے۔” منی پور میں تشدد کی وجہ سے تین بار ملتوی ہونے اور عام آدمی پارٹی کے رکن سنجے سنگھ کی معطلی کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی پیر کی سہ پہر 3.15 بجے پورے دن کے لئے ملتوی کر دی گئی اور اپوزیشن پارٹیوں کے مناروونے سنگھ کے اجلاس کی بقیہ مدت کے لئے معطلی کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ مانسون سیشن کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر کے انہیں ایوان سے باہر جانے کو کہا گیا، ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے اے اے پی کے رکن کو 2 بجے بھی ایوان سے باہر نکلنے کی درخواست کی تھی لیکن وہ ایوان میں موجود رہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک بار پھر سنجے سنگھ کو ایوان سے باہر جانے کی تاکید کی کیونکہ ایوان کے قواعد کے مطابق ایک معطل رکن کو فوری طور پر ایوان سے باہر نکلنا پڑتا ہے، ڈپٹی چیئرمین نے اپوزیشن ارکان کو فوری طور پر ایوان سے باہر جانے کے لیے کہا۔ پورا دن