نام بدلنے سے کچھ نہیں ہوتا، سشیل مودی کا اپوزیشن جماعتوں کو جواب
اگلے انتخابات میں بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو سخت چیلنج دینے کے لیے، 26 اپوزیشن جماعتوں نے اپنے اتحاد کا نام ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا)’ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد اس حوالے سے بحث تیز ہو گئی ہے۔ اب اس کا جواب بی جے پی نے دیا ہے۔ بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سشیل کمار مودی نے کہا کہ نام بدلنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ نام بدلنے سے چہرہ نہیں بدلتا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بھارت کا مقابلہ بھارت سے ہوگا۔ بی جے پی لیڈر نے اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان کا مطلب اس کی ثقافت، تہذیب، اس کے غریب اور دیہات میں رہنے والے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کلچر کی پیروی کرنے والے کچھ لوگ ہندوستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ یہ لڑائی برسوں سے جاری ہے، صرف ہندوستان ہی جیتے گا کیونکہ این ڈی اے ہندوستان کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش نے سوچا تھا کہ انہیں کنوینر یا اپوزیشن کا چہرہ قرار دیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا اس لئے وہ چلے گئے۔ چارٹر طیارے سے آئے تھے، اگر 2 گھنٹے بعد بھی چلے جاتے تو کچھ نہ ہوتا۔ شاید انہیں وہاں وہ عزت نہیں ملی جس کی وہ توقع کر رہے تھے جس کی وجہ سے وہ اور لالو یادو چلے گئے۔ اگلے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو سخت چیلنج دینے کی کوشش میں، 26 اپوزیشن جماعتوں نے اپنے اتحاد کا نام ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا)’ رکھا ہے۔ بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے بعد کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ”ہمارے اتحاد کا نام ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا)’ ہوگا۔ سب نے ایک آواز میں اس تجویز کی حمایت کی۔” انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد میں 11 رکنی رابطہ کمیٹی بنائی جائے گی اور اس کے ارکان کے ناموں کا اعلان ممبئی، مہاراشٹرا میں ہونے والی اگلی میٹنگ میں کیا جائے گا۔