قومی خبر

سی ایم ایکناتھ شندے نے راج ٹھاکرے سے ملاقات کی۔

باغی اجیت پوار کی زیرقیادت این سی پی گروپ مہاراشٹر میں شیو سینا (شندے) – بی جے پی حکومت میں شامل ہونے کے چند دن بعد، اب مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے وزیر اعلی ایکناتھ شندے سے ملاقات کی ہے۔ راج ٹھاکرے کی ایکناتھ شندے سے ملاقات نے ایک بار پھر نئی قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے کہ مہاراشٹر کی سیاست میں آگے کیا ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ادھو اور راج کے ایک ساتھ آنے کی خبر پر سی ایم شندے اور راج ٹھاکرے کے درمیان ملاقات تقریباً 20-25 منٹ تک جاری رہی۔ دونوں رہنماؤں کے ایک ساتھ آنے کے لیے دونوں جماعتوں کے کچھ رہنما مختلف حربے اپنا رہے ہیں، حالانکہ ابھی تک ان کے درمیان براہ راست کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ راج ٹھاکرے کو ادھو نے پہلے بھی دو بار دھوکہ دیا ہے، اس لیے دونوں لیڈروں کے ساتھ نہ آنے کی وجہ یہ ہو سکتی ہے۔ ایم این ایس لیڈروں نے کہا ہے کہ جب شیو سینا (ادھو دھڑا) مضبوط تھا تو وہ ان سے ہاتھ نہیں ملانا چاہتے تھے، اب جب وہ کمزور ہو چکے ہیں تو وہ ان کی حمایت کیوں کریں۔ ملاقات میں ہاؤسنگ کے کام اور دیگر ترقیاتی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب ممبئی کے بعد الہاس نگر میں بھی ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو ایک ساتھ آنے کی اپیل کرنے والے بینرز موضوع بحث بن گئے ہیں۔ راج ٹھاکرے نے منگل کو دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں سیاسی پیش رفت کو خود این سی پی کے سربراہ شرد پوار کا آشیرواد حاصل ہوسکتا ہے۔ وہ یہاں نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے کہ این سی پی لیڈر اجیت پوار اور آٹھ دیگر ایم ایل اے نے اتوار کو شرد پوار کی قیادت والی پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی اور ریاست میں شیوسینا-بی جے پی حکومت میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاست میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی قابل نفرت ہے… یہ ریاست کے ووٹروں کی توہین کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ یہ سب چیزیں شرد پوار نے مہاراشٹر میں شروع کی تھیں۔ 1978 میں پہلی بار انہوں نے ‘پلود’ (پروگریسو لوکشاہی دل) حکومت کا استعمال کیا۔ مہاراشٹر نے پہلے کبھی ایسا سیاسی منظر نہیں دیکھا تھا۔ یہ سب باتیں پوار سے شروع ہو کر پوار پر ہی ختم ہوئیں۔