قومی خبر

مانجھی نے نتیش کی کشتی درمیان میں چھوڑی، وزیر اعلیٰ پر سشیل مودی کا نشانہ

نتیش حکومت سے جیتن رام مانجھی کے بیٹے سنتوش سمن کے استعفیٰ کے بعد سیاسی ہلچل جاری ہے۔ اس کو لے کر بی جے پی نتیش کمار پر حملہ کر رہی ہے۔ بی جے پی نے صاف کہا ہے کہ نتیش کمار اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگیں کر رہے ہیں لیکن بہار میں ہی ان کے اتحادی ان سے الگ ہو رہے ہیں۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا کے رکن سشیل کمار مودی نے صاف کہہ دیا ہے کہ مانجھی نے نتیش کا نام درمیان میں چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا ہے کہ ایسا کیوں ہوا؟ سشیل کمار مودی نے کہا کہ جیتن رام مانجھی کا گرینڈ الائنس سے علیحدگی اپوزیشن اتحاد کے پٹنہ اجلاس کے لیے ایک بڑا بُرا شگون ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے کہا کہ پہلے میٹنگ کی تاریخ ٹال دی گئی، پھر ہر روز ایک یا دوسرے بڑے لیڈر نے اس سے دوری اختیار کرنا شروع کر دی۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار نے سینئر دلت لیڈر مانجھی کی تذلیل کی اور انہیں نو ماہ بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیا اور اب ان کی پارٹی کے جے ڈی یو میں انضمام کے لیے دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ مودی نے صاف کہا کہ کوئی بھی عزت نفس نتیش کمار کے ساتھ نہیں رہ سکتا۔ آر سی پی سنگھ اور اپیندر کشواہا کے بعد مانجھی کا الگ ہونا کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد پچھلے نو مہینوں میں ایک بھی بڑی پارٹی یا لیڈر اس میں شامل نہیں ہوا۔ مودی نے کہا کہ کے سی آر، نوین پٹنائک، مایاوتی، ایچ ڈی کمارسوامی اور جگن موہن ریڈی پہلے ہی نتیش کمار کی اپوزیشن اتحاد مہم سے خود کو دور کر چکے ہیں۔ اب عمر عبداللہ نے بھی پٹنہ اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات میں ٹی ایم سی کے غنڈے کانگریسی کارکنوں پر حملہ کر رہے ہیں تو نتیش کمار وہاں ان دونوں جماعتوں کے درمیان کیا اتحاد لا سکیں گے؟