قومی مفادات بی جے پی کے سیاسی عزائم سے مختلف ہوتے: کانگریس
نئی دہلی. کانگریس نے جمعرات کو الزام لگایا کہ یکساں سول کوڈ پر لاء کمیشن کا نیا اقدام ظاہر کرتا ہے کہ مودی حکومت اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے اور اپنے پولرائزنگ ایجنڈے کو قانونی طور پر جائز بنانے کے لیے بے چین ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ لاء کمیشن کو اپنی وراثت کا خیال رکھنا چاہئے اور یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ ملک کے مفادات بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاسی عزائم سے مختلف ہیں۔ واضح رہے کہ لاء کمیشن نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے ‘یکساں سول کوڈ’ (یو سی سی) کے سیاسی طور پر حساس معاملے پر ایک تازہ مشاورتی عمل شروع کیا ہے جس میں مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول لوگوں اور تسلیم شدہ مذہبی تنظیموں کے اراکین کے خیالات کو مدعو کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے، 21 ویں لاء کمیشن نے اس معاملے کی جانچ کی تھی اور دو مواقع پر یکساں سول کوڈ پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کی تھی۔ ان کی میعاد اگست 2018 میں ختم ہوئی۔ رمیش نے ایک بیان میں کہا، “یہ عجیب بات ہے کہ لاء کمیشن ایک نئی رائے لے رہا ہے، جب کہ اس نے خود اپنی ریلیز میں اعتراف کیا ہے کہ اس سے پہلے لاء کمیشن نے اگست 2018 میں اس موضوع پر ایک مشاورتی مقالہ شائع کیا تھا۔” انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس بات کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی کہ اب اس معاملے پر کیوں غور کیا جا رہا ہے۔ رمیش نے کہا کہ لاء کمیشن نے اس موضوع کا تفصیلی اور جامع جائزہ لینے کے بعد کہا تھا کہ فی الحال یکساں سول کوڈ کی نہ تو ضرورت ہے اور نہ ہی خواہش ہے۔ انہوں نے الزام لگایا، “یہ تازہ ترین کوشش ظاہر کرتی ہے کہ حکومت اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے اور پولرائزیشن کے اپنے ایجنڈے کو قانونی طور پر جواز فراہم کرنے کے لیے بے چین ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا، “قانون کمیشن نے کئی دہائیوں میں قومی اہمیت کے مسائل پر کافی کام کیا ہے۔ اسے اس وراثت کا خیال رکھنا چاہئے اور یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ قوم کے مفادات بی جے پی کے سیاسی عزائم سے مختلف ہیں۔