کئی پارٹیاں مودی کے خلاف متحد ہو رہی ہیں، لیکن پھر ناکام ہوں گی: شندے
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اتوار کے روز کہا کہ اپوزیشن جماعتیں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے متحد ہونے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن وزیر اعظم کے امیدوار کا نام دینے سے قاصر ہیں اور وہ پچھلے دو عام انتخابات کی طرح دوبارہ لڑیں گے۔ شیوسینا لیڈر شندے نے یہ بات راج بھون میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کے بعد صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ شندے نے کہا، ’’وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں آنے والے لوک سبھا انتخابات میں تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے اور بی جے پی ان کی قیادت میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس آئے گی۔‘‘ بعد میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے تنقید کی۔ لیا جو 23 جون کو پٹنہ میں بی جے پی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنانے کے لیے میٹنگ کرنے جا رہے ہیں۔ شندے نے کہا، ”اگر ہم 2024 کے انتخابات کی بات کریں تو بہت سی پارٹیاں مودی کے خلاف متحد ہو رہی ہیں لیکن وہ اس شخص کا نام نہیں بتا رہی ہیں جو ان کا (وزیر اعظم کا) امیدوار ہو سکتا ہے۔ 2014 کے انتخابات میں بھی ایسا ہی ہوا، لیکن مودی کو واضح اکثریت حاصل ہوئی۔ مودی کو زبردست اکثریت ملی۔ ایک بار پھر وہ متحد ہو رہے ہیں… لیکن مودی ایک بار پھر زبردست اکثریت کے ساتھ آئیں گے۔” شندے نے کہا، “مودی تنقید پر ردعمل نہیں دیتے، بلکہ عوام کے لیے کام کرتے ہیں۔ وہ اپنے ناقدین کو اہمیت نہیں دیتا۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی نے کہا کہ پچھلے نو سالوں میں کئے گئے کام نے پچھلے 40-50 سالوں میں کئے گئے کاموں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ترقی کے ایشو پر ہوں گے۔ کئی سڑکیں اور ہوائی اڈے بنائے گئے اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سی اسکیمیں نافذ کی گئیں۔ اس لیے یہ بات یقینی ہے کہ عوام اسی کے حق میں ووٹ دیں گے جس نے ان کے لیے کام کیا ہے۔ اس لیے 2024 میں تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔” مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مودی کی قیادت میں ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے اور معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، “G-20 کی چیئرمین شپ ملنا ملک کے لوگوں کے لیے فخر کی بات ہے۔ دنیا بھر سے لوگ ہندوستان آ رہے ہیں، وہ کشمیر اور مہاراشٹر بھی آ رہے ہیں… یہ ہمیں اپنے بنیادی ڈھانچے کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کر رہا ہے کیونکہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ ملک کس طرح ترقی کر رہا ہے۔” شندے نے کہا، ” دنیا کو معاشی بحران کا سامنا ہے لیکن ہمارا ملک بڑی معیشتوں والے ممالک کی فہرست میں 11ویں نمبر سے پانچویں نمبر پر آگیا ہے اور یہ وزیر اعظم مودی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ان کا ہدف 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانا ہے اور یہ اپنے آپ میں ایک کامیابی ہے۔شندے نے کہا کہ وہ جموں میں ویشنو دیوی مندر گئے اور پھر کشمیر آئے۔ انہوں نے کہا، “آج میں نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی۔ یہ ایک شائستہ ملاقات تھی۔ وہ ہمارا خیر خواہ ہے۔ انہوں نے مجھے چائے پر مدعو کیا، اس لیے میں یہاں آیا ہوں۔” مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگست 2019 میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر میں حالات بہت بہتر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ اطمینان کی بات ہے کہ جموں و کشمیر میں بہت کچھ بدل گیا ہے۔ بہت سے ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔ سڑکیں بن رہی ہیں اور سیاح بڑی تعداد میں آرہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگوں میں یہ اعتماد پیدا ہوا ہے کہ انہیں تمام سہولیات مل رہی ہیں۔