اروند کیجریوال منیش سسودیا اور تعلیم کے میدان میں ان کے کام کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ایک تعلیمی ادارے کے افتتاح کے موقع پر سابق وزیر تعلیم منیش سسودیا اور تعلیم کے میدان میں ان کے کام کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ وزیر اعلیٰ دہلی کے باہری علاقے بوانا کے دریا پور گاؤں میں اسکول آف اسپیشلائزڈ ایکسی لینس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی نے جھوٹے مقدمات درج کر کے انہیں جیل میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر منیش جی نے اچھے اسکول نہ بنائے ہوتے تو وہ انہیں جیل میں نہ ڈالتے۔ وہ تعلیمی انقلاب کو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم تعلیمی انقلاب کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ دہلی کا تعلیمی انقلاب ختم ہو لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ اس دوران ان کے حامیوں نے کیجریوال زندہ باد کے نعرے لگائے۔ کیجریوال نے کہا کہ منیش سسودیا نے دہلی میں تعلیمی انقلاب شروع کیا تھا اور یہ ان کا خواب تھا کہ دہلی کا ہر بچہ اچھی تعلیم حاصل کرے۔ لیکن انہیں جھوٹے الزامات اور جھوٹے مقدمات میں جیل میں ڈال دیا گیا۔ اتنا اچھا آدمی اتنے مہینوں سے قید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اتنے بڑے ڈاکو دندناتے پھر رہے ہیں۔ وہ اس کی گرفت میں نہیں آتے۔ سسودیا کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ منیش سسودیا کو جیل میں ڈال دیا گیا کیونکہ وہ اچھے اسکول بنا رہے تھے، بچوں کی تعلیم کو بہتر بنا رہے تھے۔ جب بوانہ آتا تھا تو لوگ کہتے تھے کہ گرلز سکول کو ٹھیک کیا جائے۔ میں وعدے کے مطابق چلا گیا۔ وعدہ دوگنا پورا ہوا۔ اب سکول آف سپیشلائزڈ ایکسیلنس کھل گیا ہے جس میں بچے بڑے پرائیویٹ سکولوں سے نام لے کر آتے ہیں۔ گرلز سکول کی نئی عمارت بھی زیر تعمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آئی آئی ٹی کھڑگپور میں تعلیم حاصل کی، میری ٹیوشن فیس 32 روپے تھی۔ مجھے انجینئر بنانے کے لیے ملک نے پیسہ خرچ کیا۔ آج یہ میرا فرض ہے اور میں نے ہر بچے کو اچھی تعلیم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں نے حصار کے بہترین اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ بوانہ کا یہ سرکاری سکول اس سکول سے بھی بہتر ہے۔