عمر عبداللہ نے کہا- الیکشن ہمارا حق ہے، لیکن ہم اس کے لیے گھٹنے نہیں ٹیک رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ الیکشن کمیشن کو عوام کو یہ بتانے کی ہمت کرنی چاہئے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ عبداللہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر نامہ نگاروں سے کہا، “کیا ان (الیکشن کمیشن) پر انتخابات نہ کرانے کا دباؤ ہے؟ الیکشن کمیشن کو کچھ ہمت دکھائے اور کہے کہ وہ دباؤ میں ہیں۔ کچھ غلط ہے۔” سابق وزیر اعلیٰ عبداللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے پوچھا جانا چاہیے کہ وہ جموں و کشمیر میں انتخابات کب کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ عمر عبداللہ نے صاف کہا کہ الیکشن ہمارا حق ہے، جموں و کشمیر کے لوگ الیکشن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن پر کوئی دباؤ ہے تو وہ کہہ دیں کہ ہم پر دباؤ ہے اور ہم الیکشن نہیں کروا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حالات خراب ہوچکے ہیں، جی 20 کا انعقاد کرکے حالات پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ میڈیا کو ہم سے زیادہ الیکشن کی فکر ہے، الیکشن ہمارا حق ہے، لیکن ہم اس کے لیے گھٹنے نہیں ٹیک رہے ہیں، اگر وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کا حق چھیننا چاہتے ہیں، اگر انہیں کچھ خوشی ملے تو انہیں کرنے دیں۔ ہم بھی کچھ عزت نفس اور وقار رکھتے ہیں۔عبداللہ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے یونین ٹیریٹری کے اپنے آخری دورے کے دوران تسلیم کیا تھا کہ جموں و کشمیر میں ایک خلا ہے۔انہوں نے پوچھا، “اگر اس وقت سی ای سی وہاں یہاں ایک خلا ہے تو اسے پر کیوں نہیں کیا جا رہا؟ یہ کیا مجبوری ہے؟ فوجی کمانڈر کے اس بیان کے بارے میں پوچھے گئے کہ کشمیر کے اندرونی علاقوں سے فوجیوں کے انخلاء کا وقت درست نہیں ہے، عبداللہ نے کہا کہ وہ جنرل کی بات سے متفق ہیں کیونکہ پچھلے کچھ سالوں میں حالات خراب ہوئے ہیں۔ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ حالات معمول پر نہیں ہیں، جرنیل بھی کہہ رہے ہیں کہ حالات ٹھیک نہیں، ان علاقوں میں عسکریت پسندی ہے جو پہلے عسکریت پسندی سے آزاد ہوئے تھے، دیکھیں ان کے لوگ حکومت سے کیسے لڑ رہے ہیں، وہ سیکورٹی مانگ رہے ہیں کیونکہ وہ ڈرے ہوئے ہیں۔جنرل صاحب ٹھیک کہہ رہے ہیں۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے کہا کہ یہاں جی 20 اجلاس منعقد کرکے کشمیر کی صورتحال پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی لیکن مقامی لوگ حقیقت جانتے ہیں۔