دگ وجے سنگھ نے کہا- اگر ریلوے منسٹر میں تھوڑی سی بھی شرم ہے تو استعفیٰ دے دیں۔
اڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے میں 280 سے زائد افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ 1000 سے زیادہ لوگ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ فی الحال راحت اور بچاؤ کا کام مسلسل جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو بھی موقع پر موجود تھے۔ اس سب کے درمیان اس معاملے پر سیاست بھی زبردست انداز میں ہو رہی ہے۔ اپوزیشن مسلسل وزیر ریلوے اشونی وشنو کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ وزیر ریلوے بار بار کہتے ہیں کہ ہمارا نظام فول پروف ہے، اس لیے اس قسم کا حادثہ کسی بھی طرح سے نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ لال بہادر شاستری نے ماضی میں ٹرین حادثے کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ہمیں مودی جی کی کابینہ سے یہ امید نہیں ہے، لیکن اگر ان میں تھوڑی سی بھی شرم ہے تو وہ استعفیٰ دے دیں۔ بالاسور واقعہ پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اس خوفناک واقعہ میں سینکڑوں لوگ مارے گئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ مجھے یہ دیکھ کر شدید دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تمام رہنما اور کارکنان حادثے میں زخمی ہونے والوں کی مدد کر رہے ہیں۔ اس گھڑی میں ہم سب کو متحد ہو کر لوگوں کی مدد کرنی چاہیے۔ کرناٹک حکومت بھی اس میں لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔ میں مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے وزیراعظم اور وزیر ریلوے سے پوچھنا ہے کہ اس واقعہ کا ذمہ دار کون ہے؟ پی ایم مودی نے کہا کہ یہ ایک دردناک واقعہ ہے۔ حکومت زخمیوں کے علاج میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ یہ سنگین واقعہ ہے، ہر زاویے سے تحقیقات کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ قصوروار پائے جانے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔ ریلوے ٹریک کی بحالی کے لیے کام جاری ہے۔ میں نے زخمیوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شام ایک خوفناک حادثہ ہوا، میں ناقابل برداشت درد محسوس کر رہا ہوں۔ اس سفر میں کئی ریاستوں کے شہریوں نے کچھ نہ کچھ کھویا ہے۔ کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ حکومت زخمیوں کے لواحقین کی صحت یابی کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔