کیس کی تحقیقات ریٹائرڈ جج سے کرائی جائے، فاروق عبداللہ نے کہا- میں نے اپنی عمر میں ایسا واقعہ نہیں دیکھا
نیشنل کانفرنس لیڈر فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ اس میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کئی لوگوں کی حالت تشویشناک ہے۔ کچھ دن پہلے وزیر ریلوے نے بیان دیا تھا کہ اب کوئی حادثہ نہیں ہوگا، ایک ٹرین کو حادثہ ہوا تو باقی دو ٹرینوں کو کیسے نہیں روکا گیا۔ اس میں کوئی نہ کوئی انسانی غلطی ضرور ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات ضروری ہے۔ ابھی چند روز قبل وزیر ریلوے نے بیان دیا تھا کہ اب کوئی حادثہ نہیں ہوگا۔ وہ ایسی مشینیں لائے ہیں جن سے حادثات نہیں ہوں گے۔ یا تو وہ مشینیں یہاں نہیں لگائی گئیں۔ اکثر لوگ ریل سے سفر کرتے ہیں اور ہمیں یہ بتانے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے تاکہ دوبارہ کوئی حادثہ نہ ہو۔ آپ ایک تیز ٹرین لانے والے ہیں جس کی رفتار بہت تیز ہوگی۔ اگر اس میں ایسا کچھ ہو جائے تو کئی حادثات ہو جائیں گے۔ عبداللہ نے کہا کہ یہ بہت خطرناک حادثہ ہے اور میں نے اپنی عمر میں نہیں سنا کہ تین ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں۔ ایک بار پھر خامیوں کی بات کو دہراتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ اس میں خامیاں ضرور ہیں۔ ہم بیانات تو بہت دیتے ہیں لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ اس کی تفتیش کسی آزاد ریٹائرڈ جج سے کرائی جائے۔ جس میں یہ مکمل طور پر معلوم ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہوا، کیسے ہوا، تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔ اڈیشہ کے بالاسور ضلع میں جمعہ کو پیش آنے والے ہولناک ٹرین حادثے کی وجہ سے ہفتہ کو کرین اور بلڈوزر کی مدد سے زمین میں دھنسی ہوئی کوچ کو اوپر لانے کی کوشش کی گئی۔ یہ آخری ڈبہ ہے جس تک ریسکیورز ابھی تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ اوڈیشہ کے بالاسور ضلع میں جمعہ کی شام کورومنڈیل ایکسپریس اور بنگلورو-ہاؤڑا ایکسپریس پٹری سے اترنے اور مال گاڑی سے ٹکرا جانے والے ریل حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 261 ہوگئی اور 900 سے زیادہ مسافر زخمی ہوئے۔