مہاراشٹر کا محکمہ داخلہ اس بات کی جانچ کرے گا کہ آیا تشدد جان بوجھ کر ہوا تھا: ریاستی این سی پی سربراہ
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ریاستی سربراہ جینت پاٹل نے منگل کو کہا کہ مہاراشٹر کے محکمہ داخلہ کو جانچ کرنی چاہئے کہ تشدد کے حالیہ واقعات سازش تھے یا غلط فہمی کا نتیجہ۔ مہاراشٹر میں، ہفتہ کو اکولا شہر اور اتوار کو احمد نگر ضلع کے شیوگاؤں میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش آئے، جس میں ایک شخص ہلاک اور 13 دیگر زخمی ہوئے۔ ایک اور واقعہ میں ایک خاص مذہب کے لوگوں نے مبینہ طور پر ناسک کے ترمبکیشور مندر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس کے بعد ریاستی حکومت نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی۔ پاٹل نے نامہ نگاروں سے کہا، “محکمہ داخلہ کو چاہئے کہ وہ بار بار پیش آنے والے واقعات کی اچھی طرح سے تحقیقات کرے اور مناسب اقدامات کرے۔ اس بات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے کہ یہ فسادات کسی غلط فہمی کی وجہ سے ہو رہے ہیں یا جان بوجھ کر کرائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ تشدد کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کو کہا کہ کچھ تنظیمیں اور لوگ ہیں جو ریاست کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، لیکن حکومت انہیں سبق سکھائے گی۔ کابینی وزیر اور بی جے پی لیڈر گریش مہاجن نے دعویٰ کیا تھا کہ اکولا میں تشدد ممکنہ طور پر پہلے سے منصوبہ بند تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا مہا وکاس اگھاڑی (MVA) نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کو حتمی شکل دی ہے، پاٹل نے نفی میں جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم وی اے کے دو نمائندے – شیوسینا (یو بی ٹی)، این سی پی اور کانگریس – مل کر بیٹھیں گے اور اس (سیٹ کی تقسیم) پر تبادلہ خیال کریں گے۔ پاٹل نے کہا، “ہم سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں چھوٹے اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہتے ہیں۔” مہاراشٹر میں لوک سبھا کی 48 سیٹیں ہیں۔ نیشنل نارکوٹکس بیورو (این سی بی) ممبئی یونٹ کے سربراہ سمیر وانکھیڈے کے خلاف تحقیقات پر پاٹل نے کہا کہ این سی پی لیڈر نواب ملک کے الزامات کی تصدیق مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے کی ہے۔ وانکھیڈے این سی بی کی ممبئی یونٹ کی سربراہی کر رہے تھے جب اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کو منشیات کے مبینہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ این سی پی لیڈر نے کہا کہ انہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے کوئی تازہ نوٹس نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا، ”میں مقررہ وقت پر ای ڈی کے دفتر جاؤں گا اور امید ہے کہ نوٹس کی وجوہات جان لیں گے۔ اس میں کوئی الجھن نہیں ہونی چاہئے کہ ای ڈی کی طرف سے مجھے ایک اور نوٹس دیا جا رہا ہے۔ ای ڈی کے ذرائع نے پیر کو کہا تھا کہ اب دیوالیہ مالیاتی خدمات کمپنی IL&FS میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے پاٹل کو تازہ سمن جاری کیا گیا ہے۔

