بین الاقوامی

یورپی یونین بھارت کے خلاف سخت کارروائی کرنا چاہتی ہے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنی ہی سرزمین پر ناجائز مطالبے کا دیا منہ توڑ جواب

جہاں یورپی ممالک پابندیوں کی وجہ سے روس سے تیل نہیں خرید پا رہے وہیں دوسری طرف بھارت اپنی خارجہ پالیسی کی وجہ سے پابندیوں کے باوجود روس سے بھاری مقدار میں تیل خرید رہا ہے۔ پاکستان سمیت کئی ممالک اس بات کو بالکل ہضم نہیں کر سکے۔ وقتاً فوقتاً بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جاتا رہا۔ یورپ کے کئی ممالک مسلسل پابندیوں کے باوجود روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ مطالبہ ایک بار پھر سامنے آیا اور ہندوستان نے اس طرح کے ناجائز مطالبے کا یورپ کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے بھارت پر پابندیوں کا مطالبہ کیا تھا۔ ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے منگل کو یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کو یورپی یونین کونسل کے قواعد پر نظر ڈالنے کا مشورہ دیا۔ بوریل نے پہلے کہا تھا کہ یوروپی یونین کو ہندوستان پر کارروائی کرنی چاہئے کیونکہ مغربی ممالک روسی تیل کو ڈیزل سمیت یورپ میں ریفائنڈ ایندھن کے طور پر دوبارہ فروخت کرتے ہیں۔ جے شنکر نے برسلز میں کہا، “یورپی یونین کونسل کے ضوابط کو دیکھیں۔ روسی خام تیل کو بڑے پیمانے پر تیسرے ممالک کی طرف موڑ دیا گیا ہے اور اب اسے روسی نہیں سمجھا جاتا ہے۔ روسی خام سے ہندوستانی ریفائنڈ مصنوعات کے خلاف میں آپ سے کونسل کے ضوابط 833/2014 کا حوالہ دینے کی درخواست کروں گا۔ عمل.”