قومی خبر

گہلوت نے بی جے پی پر کانگریس حکومت کے پروجیکٹ کو روکنے کا الزام لگایا

راجستھان کے وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو الزام لگایا کہ جب ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت آتی ہے تو وہ ریاست میں کانگریس حکومت کے منصوبوں پر کام روک دیتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس ایسا نہیں کرتی ہے اور اس نے 13 اضلاع میں پینے کے پانی اور آبپاشی کے پانی کے لئے بی جے پی کے ایسٹرن راجستھان کینال پروجیکٹ (ERCP) پروجیکٹ کو جاری رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باڑمیر ریفائنری پروجیکٹ پر کام بھی بی جے پی حکومت نے روک دیا تھا جس کی وجہ سے پروجیکٹ کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی تھی۔ گہلوت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ای آر سی پی کو قومی اہمیت کا پروجیکٹ قرار دینے کا وعدہ کیا تھا اور اس کے لیے انھوں نے وزیر اعظم کو خط بھی لکھا تھا لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ آج الور ضلع میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد کانگریس کی طرف سے شروع کئے گئے پروجیکٹوں کو روک دیا گیا ہے۔ ای آر سی پی کی شروعات سابق وسندھرا راجے حکومت نے کی تھی لیکن پھر بھی کانگریس اس پراجیکٹ کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ گہلوت نے آج الور میں منی سیکرٹریٹ بلڈنگ کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ الور ریاست کے ان 13 اضلاع میں سے ایک ہے جنہیں ERCP کا فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جب بھی کوئی نیا ڈویژن بنے گا، الور کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ حال ہی میں ریاستی حکومت نے ریاست میں تین نئے ڈویژن بنانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ریاست کے عوام آئندہ اسمبلی انتخابات میں ریاست میں کانگریس کی حکومت کو دہرائیں گے۔ شاہ پورہ میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گہلوت نے کہا کہ جتنی نوکریاں ہم راجستھان میں دے رہے ہیں وہ ہندوستان میں کہیں نہیں ملے گی، تقریباً 1.5 لاکھ نوکریاں پیدا ہوئی ہیں.. ڈیڑھ ماہ کے اندر 50 ہزار اساتذہ کو ایک ساتھ لگا دیا جائے گا۔ میں نے مزید ایک لاکھ نوکریوں کا اعلان کیا ہے.. اس لیے نوکریوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن کے تحت 45 فیصد حکومت ہند اور 45 فیصد ریاستی حکومت، جبکہ 10 فیصد گاؤں ہر گھر نل یوجنا میں ہے۔ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ گاؤں والوں سے 10 فیصد حصہ لینے کے بجائے ریاستی حکومت اسے اپنے فنڈ سے دے گی۔ گہلوت نے کہا کہ اپنے موجودہ دور کے پانچ بجٹ میں انہوں نے ایک بھی نیا ٹیکس نہیں لگایا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ بجٹ پیش کیے، میں نے ایک بھی ٹیکس نہیں لگایا، عوام کا اتنا خیال رکھا، ہم ایک سے بڑھ کر ایک اسکیم لے کر آئے ہیں، ہماری اسکیموں کا پورے ملک میں چرچا ہے۔ گڈ گورننس دی… مجھے امید ہے کہ… اس بار عوام کا موڈ مجھے لگتا ہے کہ اس بار حکومت دہرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کردار اور چہرے کو سمجھ چکے ہیں، جبکہ کانگریس 36 برادریوں کی پارٹی ہے۔ گہلوت نے کہا، بی جے پی کا چال کردار اور چہرہ پوری طرح سے بے نقاب ہو چکا ہے… کسی کو بھی وہم نہیں ہونا چاہیے۔ آج ملک میں کشیدگی کا ماحول ہے.. تشدد کا ماحول ہے.. کانگریس پارٹی 36 برادریوں کی پارٹی ہے. قبل ازیں تپوکڑا میں مہنگائی ریلیف کیمپ اور انتظامیہ کے ساتھ مہم کے تحت چلائے جارہے کیمپ کا مشاہدہ کرنے کے بعد گہلوت نے کہا کہ لوگوں کی مشکلات کو کم کرنا ہمارا فرض اور مقصد ہے۔ مہنگائی ریلیف کیمپوں کے ذریعے ریاستی حکومت ہر طبقے کو راحت پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ عام آدمی کو ان کیمپوں میں رجسٹریشن کروا کر ریاستی حکومت کی عوامی فلاحی اسکیموں کا فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے لیے وسائل کی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی اسکیمیں عام لوگوں کو مہنگائی سے فوری راحت فراہم کررہی ہیں۔ تعلیم اور صحت ریاستی حکومت کی ترجیحات ہیں۔ ریاست میں صحت پر جی ڈی پی کا سات فیصد خرچ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں طبی سہولیات کو گاؤں دھانی سطح تک پھیلایا جا رہا ہے۔ ہر ضلع میں میڈیکل کالج اور نرسنگ کالج کھولے جا رہے ہیں۔ چیف منسٹر چرنجیوی ہیلتھ انشورنس اسکیم سے عام آدمی کو مہنگے علاج کی پریشانی سے آزادی ملی ہے۔ راجستھان ملک کی واحد ریاست ہے جس نے ایک قانون بنا کر صحت کا حق دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ راجستھان تعلیم کے میدان میں ایک سرکردہ ریاست بن گیا ہے۔