راجناتھ سنگھ نے کہا – ہندوستانی فضائیہ نے ہمارے ملک کی خودمختاری کے تحفظ میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے چندی گڑھ میں میونسپل پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ چاہے وہ 1948 کی جنگ ہو، 1961 کی گوا کی آزادی کی جنگ ہو، 1962 کی یا 1965 کی پاک بھارت جنگ ہو، ہماری فضائیہ نے جس طاقت اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ملک کی سلامتی اور خدمت میں اپنا حصہ ڈالا، اس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ نے ہمارے ملک کی خودمختاری کے تحفظ میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہمارے ملک کو آزادی ملنے کے بعد کئی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں ہماری فضائیہ اس ملک کی سلامتی میں ایک مضبوط دیوار کی طرح کھڑی ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ 1971 کی جنگ میں ہماری تینوں افواج نے جو مشترکہ صلاحیت، انضمام اور عزم کا مظاہرہ کیا وہ بے مثال ہے۔ یہ تاریخ کی ان چند جنگوں میں سے ایک تھی جو نہ زمین کے لیے لڑی گئی، نہ کسی وسائل پر قبضے کے لیے اور نہ ہی کسی قسم کا اقتدار حاصل کرنے کے لیے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے پیچھے بنیادی مقصد ‘انسانیت’ اور ‘جمہوریت’ کے وقار کا تحفظ تھا۔ راج ناتھ نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کے پاس ایک بھرپور ورثہ ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس ورثے کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رکھیں۔ یہ مرکز فضائیہ کی تاریخ کو محفوظ رکھنے اور نوجوانوں کو مسلح افواج کی اقدار کو اپنانے کی ترغیب دینے کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر کام کرے گا۔ راجناتھ نے کہا کہ پہاڑی سلسلے کا نام جس سے یہ شہر جڑا ہوا ہے ‘شیوالک’ ہے۔ یعنی اس میں شیو جی کا نام ہے۔ اور اس شہر کا نام ‘چندی جی’ ہے۔ دونوں نام طاقت اور طاقت کی علامت ہیں۔ ایسے میں ہمارے بہادر سورماؤں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اس سے زیادہ مناسب جگہ شاید ہی ہو سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نئی یونیورسٹیاں بنیں، کالج بنیں، سکول بنیں، ملٹری سکولوں میں اضافہ ہو یا طلباء کے لیے سہولیات میں اضافہ ہو، ہماری ہر طرح سے کوشش ہے کہ بچوں کو عالمی معیار کی تعلیم اور سہولیات فراہم کریں۔