اگلے لوک سبھا انتخابات سے پہلے لوگوں کو تقسیم کیا جا رہا ہے: کمل ناتھ
کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ نے منگل کو کہا کہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے عوام کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات پنجاب میں خالصتان کے حامی علیحدگی پسندوں کے واقعات اور مغربی بنگال اور کچھ دوسری ریاستوں میں رام نومی کے دن فرقہ وارانہ جھڑپوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔ کمل ناتھ اندور میں آل انڈیا پروفیشنلز کانگریس (AIPC) کی مدھیہ پردیش یونٹ کی طرف سے “آئین کا تحفظ اور آئین کی ترقی” کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اخبارات میں پڑھ رہے ہیں کہ تمل ناڈو میں ہندی کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے۔ پنجاب میں خالصتان کی حمایت میں نعرے لگنے لگے۔ پچھلے ہفتے، ہم نے سنا کہ کس طرح (رام نومی کے) جلوسوں میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔لوگوں کو تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آپ جانتے ہیں کہ اگر ہمارا آئین غلط ہاتھوں میں چلا گیا اور ہماری ثقافت کی بنیادیں ہل گئیں تو کیا نتیجہ نکلے گا۔‘‘ دبانے کی حکمت عملی بنائی جا رہی ہے، تاکہ حکمران بی جے پی کے برے کاموں کو چھپایا جا سکے۔ . انہوں نے کہا کہ کیا بی جے پی کا کوئی لیڈر یہ کہہ سکتا ہے کہ جب میں مدھیہ پردیش کا وزیر اعلیٰ تھا تو میں نے انہیں ہراساں کرنے کے لیے ان کے خلاف کوئی کارروائی کی؟ تب مجھے دستاویزات کا ایک بنڈل ملتا تھا اور مجھ سے کہا جاتا تھا کہ متعلقہ لوگوں کے خلاف اکنامک آفنسز ریسرچ بیورو (EOW) یا پولیس میں مقدمہ درج کرو، لیکن میں کہتا تھا کہ ایسے معاملات کو بعد میں دیکھا جائے گا۔ کمل ناتھ یونائیٹڈ پروگریسو الائنس حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حکومت کے دور میں بی جے پی لیڈر 2 جی اسپیکٹرم اور کوئلہ کانوں کی الاٹمنٹ میں بڑے گھپلے کا الزام لگاتے تھے۔