اویسی نے پھر نتیش کو نشانہ بنایا، کہا- تشدد روکنے میں ناکام حکومت، کانگریس پر بھی نشانہ
بہار میں رام نومی کے دوران تشدد کو لے کر سیاست گرم ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی مسلسل بہار حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اویسی نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ان کی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ اویسی نے کہا کہ نتیش کمار اور آر جے ڈی کی حکومت تشدد کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے بعد معاوضہ دینے کی کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا۔ اس کے بجائے افطار پارٹیاں منعقد کی جاتی ہیں اور کھجوریں کھائی جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہاں بڑی تعداد میں مسلم لوگوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ساسارام میں آپ ان لوگوں کو بلا کر نشانہ بنا رہے ہیں جن کے گھر لوٹے گئے، انہیں حراست میں لے کر 10 گھنٹے تک تھانے میں بٹھا رہے ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے واضح طور پر ریاستی حکومت کو تشدد کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فسادات کو روکنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے اور نتیش کمار یہ کام کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ سی ایم نتیش اور تیجسوی ریاست کے مسلمانوں میں خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی اویسی نے کانگریس کو نشانہ بنایا۔ اویسی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت ہو یا بی جے پی، دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، دونوں نے بدعنوانی کو فروغ دیا تھا، اس لیے آج ایک ریاست کے سابق نائب وزیر اعلی (سچن پائلٹ) اپنی ہی پارٹی کے خلاف احتجاج کرنے جارہے ہیں۔ ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل گہلوت حکومت کے خلاف ایک نیا محاذ کھولتے ہوئے راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے اتوار کو کہا کہ وہ 11 اپریل کو انتخابی مہم شروع کریں گے جس میں سابقہ بی جے پی حکومت کی طرف سے مبینہ طور پر کی گئی بدعنوانی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ جے پور میں شہدا کی یادگار پر ایک روزہ بھوک ہڑتال کریں گے۔