قومی خبر

سیاسی کشمکش جاری، کانگریس کا میگا پلان، راہل نے کہا- لڑتے رہیں گے، بی جے پی کا جوابی حملہ

لوک سبھا سے راہول گاندھی کی رکنیت ختم ہونے کے بعد سیاسی جوابی حملے کا سلسلہ جاری ہے۔ کانگریس بی جے پی اور مرکز کی مودی حکومت پر لگاتار حملہ کر رہی ہے۔ دوسری طرف آج راہل گاندھی نے بھی صاف صاف کہا کہ مرکزی حکومت اڈانی کیس سے گھبرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے کوئی مجھے نااہل کردے یا جیل میں ڈال دے میں جمہوریت کے تحفظ کی جنگ لڑتا رہوں گا۔ دوسری طرف بی جے پی راہل کے بیان کو او بی سی کی توہین سے جوڑ رہی ہے۔ بی جے پی نے صاف کہا ہے کہ راہل گاندھی نے او بی سی کی توہین کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی یہ بھی کہہ رہی ہے کہ راہل کیس کا اڈانی کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دوسری طرف راہل گاندھی نے صاف طور پر کہا کہ بی جے پی کی جانب سے دھنی کیس سے توجہ ہٹانے کے لیے او بی سی کی تذلیل کا معاملہ اٹھایا جا رہا ہے۔ مجموعی طور پر سیاسی کشمکش تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ راہل گاندھی کے علاوہ کئی اپوزیشن لیڈروں نے بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے ایک بڑی میٹنگ کی ہے۔ کانگریس کا ملک بھر میں احتجاج کرنے کا منصوبہ ہے۔ خبر یہ بھی ہے کہ اتوار کو کانگریس کے کئی بڑے لیڈر راج گھاٹ جا سکتے ہیں۔ وہاں سے ملک بھر میں مظاہرے شروع ہو جائیں گے۔ آج بھی ملک کے مختلف حصوں میں راہل گاندھی کی حمایت میں مظاہرے ہوئے ہیں۔ کانگریس کارکنوں نے راہول گاندھی کی نااہلی کے بعد ان کے پارلیمانی حلقہ وایناڈ میں وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلا بھی جلایا۔ لوک سبھا سے نااہل قرار دیئے جانے کے ایک دن بعد، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے رکن رہیں یا نہ رہیں، یا پھر بھی انہیں جیل میں ڈال دیا جائے، وہ جمہوریت کے لئے لڑتے رہیں گے۔ راہول گاندھی نے یہ بھی کہا کہ وہ خوفزدہ نہیں ہیں اور معافی نہیں مانگیں گے کیونکہ ان کا نام ‘ساورکر نہیں گاندھی’ ہے اور گاندھی معافی نہیں مانگتے ہیں۔’کانگریس لیڈر نے ان کی حمایت کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ سب مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اڈانی گروپ سے متعلق سوالات سے توجہ ہٹانے کے لیے ان پر او بی سی برادری کی توہین کا الزام لگا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا، اصل سوال یہ ہے کہ اڈانی گروپ میں 20 ہزار کروڑ روپے لگائے گئے ہیں، یہ پیسہ کس کا ہے؟ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد نے ہفتہ کے روز ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دیا گیا تھا کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی اڈانی کے معاملے پر ان کے سوالات سے “خوفزدہ” تھے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پرساد نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانگریس نے گجرات کی ایک عدالت کی طرف سے گاندھی کی سزا پر روک لگانے کے لیے فوری اقدامات نہیں کیے تاکہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں اس مسئلے کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا، “پرینکا گاندھی واڈرا کا بیان اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ کانگریس نے کرناٹک انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے قانونی ماہرین کو شامل نہیں کیا۔ پون کھیرا کے معاملے میں دکھائی گئی جلد بازی، اس معاملے میں ان کی ناکامی کی کیا وضاحت ہو سکتی ہے؟