قومی خبر

کرناٹک میں کانگریس نے بھی اپنی طاقت دکھانی شروع کر دی، راہل گاندھی میدان میں اترے، بی جے پی کو نشانہ بنایا

کرناٹک میں مئی کے مہینے میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ریاست میں برسراقتدار بی جے پی نے پہلے ہی اپنی طاقت کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ اب کانگریس وہاں بھی مضبوطی سے الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ریاست میں اصل مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سمجھا جاتا ہے۔ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی خود آج کانگریس کے لیے میدان میں اترے ہیں۔ انہوں نے بیلگاوی میں ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی پر سخت نشانہ لگایا۔ اس دوران کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے بھی موجود تھے۔ کھرگے اور راہل گاندھی نے بیلگاوی میں یووا کرانتی سماگم کا افتتاح کیا۔ اس دوران راہل گاندھی نے بیروزگاری کو لے کر بی جے پی زیر قیادت مرکزی حکومت کو گھیرا۔ راہل نے کہا کہ مرکزی حکومت بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی دو سال تک بے روزگار گریجویٹس کو ماہانہ 3000 روپے اور ڈپلومہ ہولڈرز کو دو سال تک 1500 روپے ماہانہ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران یہاں کے نوجوانوں نے کہا کہ انہیں یہاں کوئی نوکری نہیں مل رہی ہے اور لوگوں نے شکایت کی کہ یہ حکومت ہندوستان کی سب سے کرپٹ حکومت ہے، یہ حکومت 40 فیصد کمیشن والی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ انتخابی موسم کے پیش نظر کرناٹک کانگریس نے ریاست کے نوجوانوں کو بے روزگاری الاؤنس دینے کے لیے چوتھی گارنٹی – ‘یووا ندھی’ کا اعلان کیا ہے۔ راہل نے کہا کہ 2 سال تک تمام بے روزگار گریجویٹس کو 3000/ماہ دیا جائے گا۔ تمام ڈپلومہ ہولڈرز کے لیے 2 سال کے لیے 1,500/ماہ۔ اگر کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو ہم 10 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دیں گے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ہمارا اصل کام ڈیڑھ سال کے اندر ڈھائی لاکھ خالی سرکاری اسامیاں پر کرنا ہوگا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت ملک کی سب سے بدعنوان حکومت ہے۔ اگر آپ اس حکومت میں کچھ کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو 40 فیصد کمیشن دینا ہوگا۔ اس دوران کھرگے نے کہا کہ ہم ایسا ہندوستان بنائیں گے، جہاں غریبوں کی آواز اہم ہوگی۔ جہاں اونچ نیچ کی کوئی تفریق نہیں ہوگی۔