امرت پال سنگھ کے خلاف پولیس کا سرچ آپریشن جاری، ٹیمیں مفرور کی تلاش میں مصروف، کئی ساتھی پکڑے گئے
پنجاب پولیس کی ٹیم مسلسل بنیاد پرست مبلغ اور خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ کی تلاش میں مصروف ہے۔ ’وارس پنجاب دے‘ تنظیم کا سربراہ امرت پال سنگھ مفرور ہے، جس کی تلاش میں پنجاب پولیس کی کئی ٹیمیں مسلسل چھاپے مار رہی ہیں۔ اس کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ امرت پال سنگھ کی تلاش کے دوران اس کے ایک مبینہ مشیر اور فائنانسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق امرت پال سنگھ کے مبینہ مشیر اور فنانسر دلجیت سنگھ کلسی عرف سربجیت سنگھ کلسی کو حکام نے گرفتار کر لیا ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے ‘وارس دے پنجاب’ کے سربراہ کے خلاف ہفتے کے روز بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کرنے کے بعد اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ اس سے پہلے آج، امرتسر کے جلو پور کھیڑا گاؤں میں امرت پال سنگھ کی رہائش گاہ کے باہر پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے اور ریاست بھر میں سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی کیونکہ خالصتانی ہمدرد تنظیم کا سربراہ فی الحال مفرور ہے۔ اس سے قبل ہفتے کی شام دیر گئے جالندھر کے کمشنر کلدیپ سنگھ چاہل نے تصدیق کی کہ سخت گیر رہنما کو ’مفرور‘ قرار دے دیا گیا ہے۔ تاہم، امرت پال سنگھ کے والد نے دعویٰ کیا کہ پنجاب پولیس نے امرتسر میں ان کی رہائش گاہ کی تلاشی لی، لیکن “کچھ بھی غیر قانونی” نہیں ملا۔ پنجاب پولیس کے سرکاری ترجمان نے کہا، “ہفتے کی سہ پہر، ضلع جالندھر کے شاہ کوٹ-ملسیان روڈ پر WPD کے کئی کارکنوں کو پولیس نے روکا اور سات لوگوں کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ امرت پال سنگھ اور کئی دیگر گرفتار ہیں۔ امرت پال سنگھ کے والد نے بھی اس معاملے میں بیان دیا اور کہا کہ پولیس کو اسے گھر سے نکلنے سے پہلے ہی گرفتار کرنا چاہیے تھا۔ امرت پال سنگھ کے والد ترسیم سنگھ نے کہا کہ “ہمیں اس کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے 3-4 گھنٹے تک ہماری رہائش گاہ کی تلاشی لی لیکن کوئی غیر قانونی چیز نہیں ملی۔ پولیس کو اسے گھر سے نکلنے سے پہلے گرفتار کر لینا چاہیے۔”