قومی خبر

راہول گاندھی کے بیان پر تنازع جاری، انوراگ ٹھاکر نے کہا- دنیا نے بھارت کی قیادت کو تسلیم کیا لیکن کانگریس ماننے کو تیار نہیں

لندن میں جمہوریت پر راہل گاندھی کے بیان پر ہنگامہ جاری ہے۔ بی جے پی مسلسل کانگریس لیڈر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ پارلیمنٹ میں بھی بی جے پی اس معاملے پر کانگریس پر حملہ آور ہے۔ اس سب کے درمیان بی جے پی نے ایک بار پھر کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ راہل گاندھی پر حملہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ کم از کم آپ پارلیمنٹ کی توہین نہ کریں۔ ملک کے بارے میں ایسی سوچ رکھنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرا جی جب بیرون ملک آئی تھیں تو انہوں نے ملک کے بارے میں کچھ نہیں کہا، آپ ان سے ہی کچھ سیکھیں۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ یقینی طور پر ملک سب کے تعاون، سب کی ترقی، سب کا ایمان اور سب کی کوشش سے آگے بڑھ رہا ہے، تب ہی ہندوستان 10ویں نمبر سے نمبر 5 کی معیشت بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے ہندوستان کی قیادت کو قبول کیا ہے لیکن کانگریس شاید اسے ماننے کو تیار نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کے بارے میں مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس معاملے پر کچھ موضوعات اٹھانے کی کوشش کی گئی جس پر وزیر خزانہ نے بات کی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ راہول گاندھی کو ایوان کی توہین کے لئے معافی مانگنی چاہئے۔ کانگریس نے بھی پارلیمنٹ نہ چلانے پر بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ یہ حکومت روزانہ ایوان کو روکنا چاہتی ہے اور ہم پر الزام لگانے کی کوشش کرتی ہے۔ یہ چالاک حکومت بن رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتخابات کے پیش نظر وہ راہول گاندھی کی شبیہ کو داغدار کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر مودی حکومت میں ہمت ہے تو راہول گاندھی کے بیان پر ایوان میں بحث کرنے کی اجازت دی جائے… ہم ثابت کریں گے کہ اصل ملک دشمن کون ہے۔