پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی پر کانگریس نے گھیرا حکومت، جے رام رمیش نے کہا- جے پی سی کا مطالبہ نہیں اٹھانے دیا جا رہا ہے
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ جاری ہے۔ تاہم بجٹ اجلاس کے دوسرے دن آج زبردست ہنگامہ ہوا۔ پارلیمنٹ میں مسلسل ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کام نہیں ہو پا رہا ہے۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن آمنے سامنے ہیں۔ جہاں حکمران پارٹی راہول گاندھی کے بیان پر معافی مانگنے کا مسلسل مطالبہ کر رہی ہے وہیں اپوزیشن اڈانی گروپ سے جڑے معاملے کو لے کر حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ اس سب کے درمیان پارلیمنٹ میں ہنگامہ کو لے کر کانگریس کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ کانگریس نے واضح طور پر الزام لگایا ہے کہ حکومت اڈانی گروپ سے متعلق معاملے پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ یہی وجہ ہے کہ پارلیمنٹ میں مسلسل تعطل ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ویڈیو جاری کیا ہے۔ اس میں انہوں نے اڈانی گروپ کے معاملے پر حکومت پر کچھ سوالات اٹھائے اور الزام لگایا کہ اس حکومت کی خارجہ پالیسی کا مقصد اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہندوستان کی خارجہ پالیسی کا مقصد اڈانی جی کو امیر بنانا ہے؟ پچھلے نو سالوں سے مودی جی نے ملک کو الجھا رکھا ہے اور اڈانی جی کو دنیا کی سیر پر اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو دن کے لئے ملتوی کرنے کے بعد حکومت پر حملہ کیا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “مودی حکومت متحدہ اپوزیشن کو وزیر اعظم کے اڈانی گھوٹالے کے لئے جے پی سی کا مطالبہ کرنے کی بھی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں پارلیمنٹ میں مسلسل تعطل کا شکار ہے۔ یہ واحد مسئلہ ہے۔ اور جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ وزیر اعظم اور ان کے اتحادیوں کی طرف سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔‘‘ کانگریس کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ اڈانی نے واضح کر دیا ہے کہ انہیں پہلی کامیابی (کانگریس حکومت) ملے گی۔ ہندوستان چمن بھائی پٹیل کے زمانے میں تھا… انہیں دوسری کامیابی راجیو گاندھی کے دور میں ملی۔ انہوں نے کہا کہ امبانی-اڈانی ایک بہانہ ہے، صرف نریندر مودی کو گالی دینا ہے۔ سنگھ نے کہا کہ کانگریس کی 10 سالہ حکومت گھوٹالوں میں گھری ہوئی تھی جب کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت توقعات سے گھری ہوئی تھی۔ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے اڈانی گروپ کیس کی تحقیقات کے لیے جے پی سی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج کیا۔ اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے ان ارکان اسمبلی نے حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے۔