راجناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں کہا راہل گاندھی نے لندن میں ہندوستان کی توہین کی، معافی مانگنی چاہیے۔
بیرون ملک ہندوستان کے بارے میں دیئے گئے بیانات کے بعد سے بی جے پی راہل گاندھی پر سخت حملہ کر رہی ہے۔ سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک بی جے پی راہل گاندھی پر ملک کی توہین کا الزام لگا رہی ہے۔ اس سب کے درمیان وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی راہول گاندھی پر ہندوستان کی توہین کا الزام لگایا اور صاف کہہ دیا کہ وہ معافی مانگیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ راہول گاندھی نے لندن جا کر ہندوستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے ہندوستان کے وقار کو، ہندوستان کے وقار کو گہری چوٹ پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ ان کے رویے کی پورے ایوان کو مذمت کرنی چاہیے اور انہیں پارلیمنٹ کے فورم پر معافی مانگنی چاہیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ راہول گاندھی کے لندن میں ہندوستانی جمہوریت کے حوالے سے دیئے گئے ریمارکس پر آج پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ بی جے پی کے اراکین اپنی نشستوں سے ‘راہل گاندھی معافی مانگو’ کے نعرے لگا رہے تھے۔ راجناتھ نے کہا کہ پورے ایوان کو ان کے (راہول کے) رویے کی مذمت کرنی چاہیے اور آپ (اسپیکر) کو ہدایت دینی چاہیے کہ وہ پارلیمنٹ کے فورم پر معافی مانگیں۔ مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے کہا کہ کانگریس کی باتوں کا جواب دینا اچھا نہیں ہے کیونکہ تنقید کے لیے منطق ہونی چاہیے، جو ان کے الفاظ میں نہیں ہے۔ پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دیتے جس کی وجہ سے پارلیمنٹ میں اہم معاملات پر بات نہیں ہو پاتی۔ کانگریس ایوان کو چلنے دینے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ وہ خود یہاں جمہوریت کو کچل رہے ہیں اور ہر ایجنسی کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ یہ ملک کو آمریت کی طرح چلا رہے ہیں اور پھر یہ لوگ جمہوریت اور حب الوطنی کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ارکان ایوان (راجیہ سبھا) کا حصہ نہیں ہیں وہ اس پر سوال کیسے اٹھا سکتے ہیں؟ یہ اصول کے خلاف ہے، قائد ایوان کو 10 منٹ اور اپوزیشن لیڈر کو صرف 2 منٹ کا وقت دیا گیا، یہی جمہوریت ختم ہورہی ہے اور یہی بات انہوں نے (راہول گاندھی) نے سیمینار میں کہی۔