منیش سسودیا اور ستیندر جین کا بطور وزیر استعفیٰ، کجریوال نے قبول کر لیا۔
دہلی میں سیاسی ہلچل تیز ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ سی بی آئی کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد منیش سسودیا کی مشکلات ختم نہیں ہو رہی ہیں۔ اس سب کے درمیان منیش سسودیا نے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ منیش سسودیا کے علاوہ پہلے سے جیل میں بند ستیندر جین نے بھی اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دونوں رہنماؤں کے استعفے قبول کر لیے ہیں۔ تاہم، ستیندر جین، جو پچھلے کئی ماہ سے جیل میں تھے، مسلسل وزیر کے عہدے پر فائز رہے، جس کو لے کر بی جے پی سوال اٹھا رہی تھی۔ لیکن منیش سسودیا کی گرفتاری کے بعد اروند کیجریوال پر وزراء کے استعفیٰ کے لیے دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ سسودیا کو دہلی میں مبینہ شراب گھوٹالہ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سسودیا نے ضمانت کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ لیکن عدالت نے انہیں ہائی کورٹ جانے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی ستیندر جین منی لانڈرنگ کے معاملے میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ دونوں رہنماؤں کے استعفیٰ پر بی جے پی نے کہا ہے کہ ایسا ہونا ہی تھا۔ انہوں نے استعفیٰ دے کر کوئی احسان نہیں کیا۔ بی جے پی کے ترجمان امیت مالویہ نے کہا کہ ایک دن اروند کیجریوال کو بھی استعفیٰ دینا پڑے گا۔