بین الاقوامی

جی ایس آئی سرحد پار دریاؤں کو بانٹنے کے لیے تعاون کی اپیل کرتا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ کی طرف سے تجویز کردہ گلوبل سیکورٹی انیشیٹو (جی ایس آئی) نے سرحد پار دریاؤں کے اشتراک پر تعاون کی اپیل کی ہے۔ یہ اقدام بھارت اور بنگلہ دیش کی طرف سے چین کی طرف سے دریائے برہم پترا پر ڈیموں کی تعمیر پر اٹھائے گئے خدشات کے تناظر میں اہمیت کا حامل ہے، جس سے دونوں ممالک کو پانی کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے یہاں جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ اپیل کی جاتی ہے کہ بین الاقوامی دریاؤں کے اوپری اور نچلے حصے کے ممالک بین الاقوامی تعاون میں فعال طور پر شامل ہوں، تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں، سرحد پار میں پانی کے منصفانہ استعمال کے ساتھ عوامی وسائل کی حفاظت کریں۔ برہم پترا کو تبت میں یارلونگ سانگپو کہا جاتا ہے، جس پر بھارت اور بنگلہ دیش نے ڈیموں کی تعمیر کی مخالفت کی ہے۔ چین نے ایسے خدشات کو دور کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے مفادات کو ذہن میں رکھے گا۔ کئی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ چین اروناچل پردیش کی سرحد کے قریب تبت میں دریائے برہم پترا پر دنیا کا سب سے بڑا ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم بنا رہا ہے۔