محروم، پسماندہ طبقات کے لیے کام کرنا ہماری ترجیح ہے: مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے حکومت کی کوششوں میں محروم اور پسماندہ طبقات کو ترجیح دی جائے گی۔ مودی نے آسام کے بارپیٹا ضلع میں ‘کرشنا گرو ایکنام اکھنڈ کیرتن’ میں اپنے ڈیجیٹل خطاب کے دوران یہ بھی کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے، مرکزی بجٹ 2023-24 میں خواتین کی بچت پر سود کی شرح بڑھانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، “مہیلا سمان سیونگ سرٹیفکیٹ خواتین کی آمدنی کو ان کو بااختیار بنانے کا ذریعہ بنانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اس سے آسام، ناگالینڈ اور تریپورہ کے بہت سے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا اور ان کے لیے نئے مواقع آئیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آسام اور شمال مشرق کئی دہائیوں سے رابطے اور ترقی سے “محروم” تھے، لیکن پچھلے آٹھ سالوں کے دوران حکومت نے علاقے کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کی ہے۔ مودی نے کہا، “بہتر سیاحتی سہولیات، جدید انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے لیے بجٹ میں انتظامات کیے گئے ہیں اور ان سے شمال مشرق کے لوگوں کو بہت فائدہ پہنچے گا،” مودی نے کہا کہ اس خطے کے کاریگروں کی روایتی مہارت کو اب عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ حکومت ہر ریاست میں ایک ‘یونٹی مال’ قائم کرے گی، جہاں روایتی مصنوعات کی نمائش کی جائے گی۔ مودی نے کہا کہ خطے کی ایسی مصنوعات کو اہم سیاحتی مقامات پر بھی ڈسپلے کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے سفید اور سبز رنگ کا ‘گاموسا’ (گمچہ) پہن رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھ سے بنے روایتی گاموسے کی مانگ میں گزشتہ آٹھ سالوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مودی نے کہا، “سیلف ہیلپ گروپس (SHGs) کے تحت منظم لاکھوں خواتین اسے بنا رہی ہیں۔ آسام کی خواتین نے ہر ایک گاموسا کو بُننے کے لیے سخت محنت کی ہے۔ کرشنا گرو سیواشرم میں 6 جنوری کو شروع ہونے والا کیرتن ایک ماہ تک جاری رہے گا۔