خالصتانیوں سے نمٹنے کے لیے سابق پولیس افسران کی مدد لیں، ڈی جی پی میٹنگ میں پی ایم مودی کا مشورہ
وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں نئی دہلی میں ڈائریکٹر جنرل اور انسپکٹرز جنرل کی آل انڈیا کانفرنس میں خالصتانی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تجربہ کار پولیس افسران کو شامل کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ اطلاع ذرائع سے ملی ہے۔ ذرائع کے مطابق سینئر حکام اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وزیر اعظم کی تجویز کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انسداد دہشت گردی ایجنسیوں اور پولیس کے ذریعہ لاگو کیا جائے۔ یہ بھی خبر ہے کہ ان کیڈر کے آئی پی ایس افسران جو پہلے ریاست میں خالصتانی دہشت گردوں سے متاثر تھے، کو بحث کے لیے بلایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے موجودہ صورتحال پر سابق پولیس افسران کے خیالات لینے اور خالصتانی انتہا پسندی کے خلاف آگے بڑھنے کا راستہ طے کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اسی وقت، وزیر اعظم نریندر مودی نے صلاحیتوں کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ریاستی پولیس فورسز اور مرکزی ایجنسیوں کے درمیان تعاون بڑھانے کا مشورہ دیا اور ٹیکنالوجی کے حل کو اپنانے کے ساتھ ساتھ پیدل گشت جیسے روایتی پولیس میکانزم کو فروغ دینے پر زور دیا۔ ڈائریکٹر جنرل/انسپکٹرز جنرل آف پولیس کی 57ویں آل انڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے فرسودہ فوجداری قوانین کو منسوخ کرنے، ریاستوں میں پولیس تنظیموں کے لیے معیارات بنانے کا مشورہ دیا۔ ایک بیان کے مطابق، وزیر اعظم نے ریاستی پولیس اور مرکزی ایجنسیوں کے درمیان صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے اور بہترین طریقوں کو بانٹنے کے لیے تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔ بیان کے مطابق، انہوں نے حکام کے متواتر دوروں کے ذریعے سرحد کے ساتھ ساحلی سیکورٹی کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے پولیس فورس کو مزید حساس بنانے اور انہیں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تربیت دینے کی تجویز دی اور ایجنسیوں میں ڈیٹا کے تبادلے کو ہموار کرنے کے لیے ‘نیشنل ڈیٹا گورننس فریم ورک’ کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ جہاں پولیس فورس کو بائیو میٹرکس وغیرہ جیسے تکنیکی حل سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے، وہیں پیدل گشت جیسے روایتی پولیسنگ میکانزم کو مزید مضبوط کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ مودی نے جیل کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے جیل اصلاحات کی بھی حمایت کی۔ وزیر اعظم مودی نے ابھرتے ہوئے چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے اور اپنی ٹیم کے درمیان بہترین طریقوں کو تیار کرنے کے لیے ریاستی اور ضلعی سطحوں پر ڈی جی پی/آئی جی پی کانفرنسوں کے ماڈل کو نقل کرنے پر زور دیا۔ کانفرنس میں پولیسنگ اور قومی سلامتی کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا جن میں انسداد دہشت گردی، انسداد بغاوت اور سائبر سیکورٹی شامل ہیں۔ تین روزہ میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سمیت دیگر نے شرکت کی۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے مختلف سطحوں پر تقریباً 600 مزید عہدیداروں نے ہائبرڈ موڈ میں کانفرنس میں شرکت کی۔